کراچی (ریڈیو نیوز + آن لائن) مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ملک کا قیمتی اثاثہ ہے ہمیں ایک دوسرے پر تعمیری تنقید کرنی چاہئے۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے ظہرانے میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت پر عمل ہوتا تو ایسے مسائل سامنے نہ آتے‘ تنقید برائے تنقید کی گنجائش نہیں رہی سب مل کر پاکستان کو مشکلات سے نکال سکتے ہیں۔ ہم تمام پارٹیوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں۔ اب وقت نہیں کہ حکومت ہٹاﺅ تحریک میں حصہ لیا جائے پچھلے آٹھ سال کے دوران آمر نے عوام کے حقوق کی طرف کوئی توجہ نہیں دی۔ غربت ملک کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔ میثاق جمہوریت پر عمل کیا جائے تاکہ ملکی مسائل حل ہوں۔ اگر جمہوریت کے خلاف کوئی سازش ہوئی تو حکومت سے پہلے ہم میدان میں ہوں گے آمروں کو گارڈ آف آنر کی بجائے سزا دینی چاہئے، ملکی معاملات ٹھیک کرنا ہم سب کا فرض ہے۔ مسائل کا انبار آمریت کا تحفہ ہے لوڈ شیڈنگ سے عوام پریشان ہیں میثاق جمہوریت پر عملدرآمد اور 17ویں ترمیم کاخاتمہ چاہتے ہیں 1991ءمیں پانی کا معاہدہ کرانے پر فخر ہے۔ آن لائن کے مطابق میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ میثاق جمہوریت کی پاسداری کرتے ہیں اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔ ملکی مسائل ایک پارٹی حل نہیں کر سکتی مل کر کام کرنا ہو گا۔ ہم سنجیدگی کے ساتھ حکومت کی سپورٹ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کو کبھی بھی اپنا مینڈیٹ پورا کرنے نہیں دیا گیا۔ ان کے مینڈیٹ کا احترام نہیں کیا گیا ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کرنا ہو گا۔ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت کو ان کے مینڈیٹ کے مطابق کام کرنے دیا جائے‘ میں جانتا ہوں کہ پاکستان کے مسائل کوئی واحد پارٹی حل نہیں کر سکتی۔ ساری جماعتوں کو متحد ہوکر پاکستان کی ترقی کیلئے کام کرنا چاہئے۔ اس وقت پاکستان نازک حالات سے گزر رہا ہے ہمیں دہشت گردی اور بے روزگاری جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے وزارت عظمیٰ کی خواہش ہے نہ اقتدار کی مجھے اتنی خوشی وزارت عظمیٰ کی نہیں ہوئی تھی جتنی ججوں کی بحالی پر ہوئی۔ میاں نواز شریف نے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا اور صوبائی وزیر پیر مظہر الحق کے ہمراہ یوم عاشور پر بم دھماکے اور آتشزدگی سے متاثرہ علاقے بولٹن مارکیٹ کا دورہ کیا اس موقع پر نواز شریف نے تاجروں کے وفد سے بات چیت کی اور سانحہ پر افسوس کااظہار کیا۔ قائد مسلم لیگ (ن) نے سانحہ کراچی کی مذمت کرتے ہوئے متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کیا اور ان کی ہر ممکنہ مدد کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔ دریں اثناءمسلم لیگ (ن) کے قائد نے کہا ہے کہ موجودہ جمہوری حکومت کے خلاف کسی سازش کا حصہ بنیں گے نہ سازش ہونے دیں گے لیکن حکومت بھی جمہوری رویہ اختیار کرے اور اپنے لئے مسائل پیدا نہ کرے‘ یہ بات انہوں نے سینئر صحافیوں اور ریٹائرڈ ججز سے کراچی کے مقامی ہوٹل میں ملاقات میں کہی۔ اس موقع پر نوازشریف نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ بہت حساس ہے‘ نواب اکبر بگٹی کے قتل کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئے‘ وہ صرف مسائل کا حل چاہتے ہیں‘ اس موقع پر سابق سپیکر قومی اسمبلی الٰہی بخش سومرو اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال اور سلیم ضیا بھی موجود تھے‘ نوازشریف نے مسلم لیگ وکلا فورم اور کراچی بار ایسوسی ایشن کے ارکان سے بھی ملاقات کی۔
نوازشریف
نوازشریف