مکرمی! اسلام دشمن تمام قوتوں نے اپنی مسلح افواد اور وسائل و میڈیا پالیسی اسلام دشمنی میں یکجا اور مربوط کر رکھے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ نیٹو کے جھنڈے تلے متحد ہو کر مسلم مورچہ پر یلغار کئے بیٹھے ہیں۔ مسلم ممالک کے پاس بھی اللہ کا دیا ہوا سب کچھ ہے کیا یہ ممکن نہیں کہ یہ بھی اپنے وسائل اور افواج کو ایک متحدہ جھنڈے کے نیچے اسی طرز اور طریق کار کے مطابق ترتیب دے لیں تاکہ اگر کسی چھوٹے بڑے مسلم ملک پر کوئی جارح حملہ آور ہو تو اس کا مل کر مقابلہ کیا جا سکے کسی غریب اور کم وسائل کے حامل مسلم ملک کی تعمیر و ترقی میں ہاتھ بٹایا جا سکے۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو ایک ایک کر کے تمام مسلم ممالک کے وسائل بھی ہڑپ کر لئے جائیں گے اور یہ ممالک بٹتے بھی چلے جائیں گے اگر صرف پاکستان، ایران اور حقیقی طالبان و کشمیری و فلسطینی مجاہدین کی تنظیمیں ہی ایک ایسا پلیٹ فارم بنا لیں اور دوسرے مسلم ممالک اپنے وسائل سمیت ان کی پشت پر خلوص سے کھڑے ہو جائیں تو یقین جانیے تمام کفر کی طاقتیں دبک کر بیٹھ جائیں۔ کشمیر و فلسطین کے مسئلے دنوں میں حل ہوں یہ کسی دیوانے کا خواب نہیں بلکہ ایک ایسی حقیقت ہے کہ جس کا ادراک کبھی نہ کبھی ضرور کیا جائے گا۔ پاکستان کا محدود وسائل کےب اوجود ایٹمی قوت بن جانا اور اسی خطے کے دوسرے ملک ایران کا اس مرحلے میں داخل ہو جانا مشیت ایزدی ہے۔ مستقبل میں کئی ایک بڑے چیلنج مسلم امہ کو درپیش ہونے والے ہیں اسی خطے سے ان کا مقابلہ ہو گا قدرت اسی سلسلہ میں اپنے حبیب کی امت کے لئے کام کر رہی ہے۔ امت کو بھی تو کچھ نہ کچھ منصوبہ بندی کرنی چاہیے باطل کا یہ سارا جلوہ وقتی ہے حق پر اس کا غلبہ ممکن نہیں۔ (محسن امین تارڑ ایڈووکیٹ 0331-6442093)