اسرائیل سے تعلقات پاکستان کیلئے مددگارثابت ہوں گئے۔ پرویز مشرف

اسرائیلی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان اور اسرائیل دونوں نظریاتی ریاستیں ہیں، اس لیے پاکستان کو اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرلینے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دور حکومت میں سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری نے ان کی ہدایت پر اسرائیل کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔ امریکہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکہ جمہوریت کا علمبردار ہے مگر حماس کی فتح قبول کرنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستانی فلسطینیوں کے حق میں اور اسرائیل کے خلاف ہیں تاہم یہودیوں کے خلاف نہیں۔ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے معاملے میں تمام پاکستانی انکے ساتھ ہیں۔

ای پیپر دی نیشن