توانائی بحران کے حوالے سے خصوصی کمیٹی کا اجلاس عثمان خان تراکئی کی زیر صدارت ہوا۔ وزارت پانی و بجلی کے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ واپڈا ملازمین کی جانب سے مفت بجلی کا غلط استعمال کیا جارہا ہےاوریونٹس ایک گھر سے دوسرے گھر منتقل کئے جاتے ہیں لہذا اب یہ سہولت واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور واپڈا ملازمین کو مفت یونٹس کے بجائے ماہانہ رقم مختص کی جائے گی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ سرکاری اداروں کے لئے بھی بجلی کے پری پیڈ میٹر نصب کئے جائیں گے اور سرکاری ادارے پیشگی جتنی رقم ادا کریں گے انہیں اتہی ہی بجلی فراہم کی جائے گی۔کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ سرکاری اور نجی ادارے واپڈا کے چار سو چھبیس ارب روپے کے نادہندہ ہیں۔ اس وقت وفاقی حکومت کے ذمہ سات ارب اور صوبائی حکومتوں کے ذمہ ترانوے ارب کے واجبات ہیں۔
.حکومت نے واپڈا ملازمین سے مفت بجلی کی سہولت واپس لینے کا فیصلہ کر لیاجبکہ سرکاری اداروں کیلئے بجلی کے پری پیڈ میٹر لگائیں جائیں گے۔
Jan 07, 2013 | 22:47