پیرزادہ جاوید عزیز چشتی
یہ ہمارا پیارا وطن پاکستان دنیا کے ایسے خطے میں واقع ہے جہاں خوبصورت شاداب وادیاں ہیں۔ شمالی علاقہ جات میں قدرتی نظارے جنت نظیر ہیں۔ قدرتی پھولوں اور پھلوں سے آراستہ یہ علاقے قدرت کا حسین شاہکار ہیں۔ قبائلی غیور پٹھان، محب وطن جنہوں نے ہمیشہ مغربی سرحدوں کی حفاظت کی ہے ۔
پنجاب کے میدانی علاقے اپنی مثال آپ ہیں۔ ہر طرف ہریالی اور ہر موسم کی فصلوں اور باغات سے بھرپور کھیت کھلیان یہاں کا حسن ہے۔ وادی سندھ باب اسلام عروس البلاد کراچی جو پاکستان کا گیٹ وے ہے۔ سمندر اور ساحل سمندر کی اہمیت سب پر عیاں ہے۔ سندھ کی وادی میں زراعت سبزیاں پھل ریگستان میں بھی دستیاب ہیں۔ محب وطن لوگوں کا مسکن پہاڑوں اور معدنیات سے اٹا ہوا علاقہ زمین میں بے بہا قدرتی خزانے لئے ہوئے بلوچستان، قدرتی بندرگاہ گوادر اس کی اہمیت ساری دنیا جانتی ہے۔ چاروں موسم، تازہ سبزیاں ہر قسم کے عمدہ پھل، پیارے ملک پاکستان میں پیدا ہوتے ہیں لیکن ہم پاکستانی ناشکری قوم ہیں۔ ہر بندہ پاکستان کو کوستا رہتا ہے۔ کیا ہم نے بحیثیت قوم اور انفرادی طور پر اپنا فرض نبھایا ہے؟ اس ملک کے لیڈروں نے پیارے وطن کی کیا درگت بنائی ہے، سب پر عیاں ہے۔
طالع آزما جنرل کرپٹ بیورو کریسی اور کرپٹ سیاستدانوں نے اس پیارے پاکستان کا جو حشر کر دیا ہے وہ سب پر عیاں ہے۔ جن کے پاس گدھا گاڑی نہیں تھی وہ بلٹ پروف گاڑیوں اور گارڈز کیساتھ شاہانہ کروفر اور گردن میں سریا لئے ہوئے پھرتے ہیں۔ یہ سب اللہ بادشاہ کی شان ہے اور دو نمبر پیسے کا کمال ہے۔ ہر طرف ہاہا کار مچی ہوئی ہے۔ عام عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔ قانون ہے تو غریبوں، پٹواریوں، کلرکوں کیلئے۔ ارب لوگوں کو سات خون معاف ہیں۔ (شاہ زیب قتل کیس) اس ملک پر صرف ایک ہزار خاندان حکومت کر رہے ہیں جو کہ کھرب پتی ہیں۔ ان خاندانوں نے پاکستان کی جڑیں کھوکھلی کر دی ہیں۔ کوئی لیڈر ڈیزل کی سمگلنگ کر کے ارب پتی ہے۔ کسی لیڈر نے ایک کارخانے سے 20کارخانے بنا لئے ہیں۔ کوئی ڈرگ مافیا کا ساتھی ہے۔ نمبر دو ڈوگرہ بنا کر عوام کی صحت اور زندگی سے کھیل رہے ہیں۔ کوئی لیڈر … کانسٹیبل سے ارب پتی ہو گیا ہے۔ کئی منشیات کے سمگلر ہیں۔ اس ملک کے کئی لیڈر بھارت سے اربوں روپے رشوت لے کر قومی منصوبوں کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں (کالا باغ ڈیم)
محترم جناب میاں صاحب نیک نیت معلوم ہوتے ہیں۔ اللہ بادشاہ انہیں توفیق دے کہ وہ پاکستان کو علامہ اقبالؓ، قائداعظمؓ کا پاکستان بنا سکیں۔ یہ تب ہی ممکن ہے کہ ہر پاکستانی اپنا فرض دیانت داری سے نبھائے، اربوں کی گیس چوری نہ کریں۔ اربوں کی بجلی چوری نہ کریں۔ اربوں کا ڈیزل، پٹرول چوری کر کے نہ بیچیں، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ سے کنارہ کش ہو جائیں۔ ڈاکو کی اور سماج دشمن عناصر کی کیا زندگی ہے کہ جب موت آتی ہے تو کفن دفن کرنے والا کوئی نہیں ہوتا۔ یہ ہماری بہادر، نڈر، اسلامی جذبے سے سرشار، مسلح افواج کا ہی طرہ امتیاز ہے کہ اس نے نصرت خداوندی سے اس ملک کو ہر آفت اور مصیبت سے بچایا اور دشمن کے ناپاک عزائم کو ہمیشہ ناکامیاب کیا۔پاکستان کے مذہبی لیڈر صرف اپنی انا کی تسکین کیلئے اور اپنے آپ کو نمایاں کرنے کیلئے فروعی اور عقل سے ماوراہ بیان بازی کر رہے ہیں۔
جو اسلام کے ٹھیکیدار پاکستان کے کونے کونے میں دہشت گردی سے بے گناہ معصوم پاکستانی عوام جن میں بوڑھے، عورتیں، بچے، جوان اور غیور بہادر، نڈر، محب وطن، پاکستان کی مسلح افواج کے افسر جوان شامل ہیں کو شہید کر چکے ہیں ۔کیا یہ پاکستان اور پاکستانی مسلمانوں کے دوست ہیں؟