بھارتی ہائی کمشنر کی ملاقات‘ کشمیر‘ پانی سمیت تنازعات مذاکرات سے حل ہونے چاہئیں: شہباز شریف

Jan 07, 2014

لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے بھارتی ہائی کمشنر ٹی سی اے راگھوان نے گذشتہ روز یہاں ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر امن ملک ہے اور بھارت کے ساتھ اچھے ہمسایوں جیسے تعلقات کا خواہاں ہے۔ پاکستان اور بھارت کو کشمیر، پانی اور دیگر تنازعات کو مل بیٹھ کر بامقصد مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگوں نے تباہی، غربت اور بھوک کے سوا کچھ نہیں دیا۔ دونوں ملکوں کو اب زیادہ سے زیادہ وسائل عوام کی ترقی، خوشحالی اور فلاح و بہبود پر خرچ کرنے چاہئیں۔ علاوہ ازیں شہبازشریف نے کہا ہے کہ صوبہ پنجاب میں ای لرننگ پروگرام کا آغاز ایک بہت بڑا انقلابی ا قدام ہے جس سے نہ صرف صوبہ پنجاب بلکہ پورے پاکستان کے طلبا و طالبات فائدہ اٹھائیں گے۔ ابتدائی طور پر نویں اور دسویں جماعت کے طلبا و طالبات کیلئے سائنس کی نصابی کتابیں آن لائن دستیاب ہوں گی تاہم مرحلہ وار ای لرننگ پروگرام کا دائرہ کار پانچویں، آٹھویں اور بارہویں جماعت کے طلبا و طالبات تک بڑھایا جائیگا۔ پنجاب حکومت نے ای لرننگ کا شاندار پروگرام شروع کر کے طلبا و طالبات کو مفت نصابی کتب اور متعلقہ تعلیمی مواد تک رسائی فراہم کی ہے۔ وہ گذشتہ روز ارفع کریم سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک میں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور محکمہ تعلیم پنجاب کے اشتراک سے شروع کئے جانے والے ای لرننگ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ شہباز شریف نے کمپیوٹر کا بٹن دبا کر ای لرننگ پروگرام کا افتتاح کیا۔ شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے شعبہ تعلیم کی بہتری اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے پروگراموں کیلئے اربوں روپے کے وسائل فراہم کئے ہیں۔ یہ وسائل طلبا و طالبات پر خرچہ نہیں بلکہ پاکستان کے تابناک مستقبل کیلئے سود مند سرمایہ کاری ہے۔ پنجاب حکومت نے گذشتہ دور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کا جو انقلابی پروگرام شروع کیا تھا ای لرننگ اسی انقلابی اقدام کی کڑی ہے۔ سابق دور میں ساڑھے 8 ارب روپے کے دو لاکھ 10 ہزار لیپ ٹاپ صرف اور صرف میرٹ پر ہونہار طلبا میں تقسیم کئے گئے۔ پنجاب حکومت رواں برس سکولوں کے طلبا و طالبات کو ٹیبلٹس فراہم کریگی جبکہ لیپ ٹاپ سکیم بھی جاری رہے گی۔ پنجاب کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ سابق دور میں 45 سو ہائی سکولوں میں 5 ارب روپے کی لاگت سے آ ئی ٹی لیبز قائم کی گئیں۔ ای لرننگ پروگرام سے طلبا و طالبات تعلیمی اداروں اور گھر میں بھی بغیر کسی فیس کے نصابی کتب اور متعلقہ مواد سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ انشاء اﷲ پنجاب حکومت اگلے مرحلے میں ای لائبریریاں بھی قا ئم کریگی۔ انہوں نے وزیر تعلیم، متعلقہ سیکرٹریز اور چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی کو ہدایت کی کہ شہروں اور قصبوں میں ای لائبریریاں قائم کرنے کے پروگرام پر فی الفور کام شروع کیا جائے۔ بلاشبہ لائبریریاں کتب بینی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ وہی قومیں ترقی و خوشحالی کی منزل طے کرتی ہیں جو کتابوں میں گم ہو جاتی ہیں اور انشاء اﷲ نوجوانوں کا رحجان کتب بینی کی طرف دوبارہ لائیں گے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہمیت جدید دور میں بہت زیادہ بڑھ گئی ہے یہی وجہ ہے کہ پنجاب حکومت نے مہنگائی اور ڈینگی پر قابو پانے کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا جدید مانیٹرنگ سسٹم اپنایا ہے۔ اسی طرح ڈینگی کے خلاف بھی انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ڈیش بورڈ سے استفادہ کیا گیا۔ پنجاب حکومت پولیس اور ٹریفک کے نظام میں بہتری لانے کیلئے بھی انفارمیشن ٹیکنالوجی سے استفادہ کر رہی ہے۔ آئی ٹاور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی قائم کی گئی ہے جہاں پر 300 سے زائد طلبا و طالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ صوبے میں ایجوکیشن ریفارمز روڈ میپ پروگرام پر عملدرآمد کے انتہائی حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں اور 15 لاکھ نئے بچے سکولوں میں داخل ہوئے ہیں اور اس کے ساتھ بچوں کی ڈراپ آئوٹ شرح روکنے کیلئے مؤثر اقدامات کئے گئے ہیں۔ اس پروگرام کو بہتر انداز سے آ گے بڑھانے کیلئے ای ڈی او ایجوکیشن کے تبادلے پر پابندی لگائی گئی ہے۔ پنجاب حکومت بہتر کارکردگی دکھانے والے ای ڈی اوز اور متعلقہ افسران کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔ سکولوں میں اساتذہ و طلبا کی حاضری کو یقینی بنانے کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے مانیٹرنگ انتہائی ضروری ہے اور اس مقصد کیلئے انگوٹھوں کے نشان سے حاضری کی چیکنگ سے صورتحال میں بہتری آئیگی۔ پاکستان ہم سب کا ہے پنجاب حکومت اس ضمن میں ہر طرح کا تعاون کرنے کیلئے تیار ہے۔ اگر ہم سب ایک دوسرے سے تعاون کریں تو ہی ملک آگے بڑھے گا۔ پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کی ووچر سکیم کے تحت 10 لاکھ بچوں کو پرائیویٹ سکولز میں تعلیم فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے سابق دور میں 80 ہزار اساتذہ صرف اور صرف میرٹ پر بھرتی کئے۔ ایک بھی ٹیچر کو سفارش یا میرٹ سے ہٹ کر بھرتی نہیں کیا گیا جبکہ ہم سے پہلے والے دور میں سیاسی بنیادوں پر اساتذہ بھرتی کئے گئے جس سے تعلیم کے شعبے کا بیڑہ غرق ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے انتہا پسندی اور عدم برداشت کے رویوں کو ختم کرنے کے ساتھ بے روزگاری اور غربت کاخاتمہ ا نتہائی ضروری ہے تاکہ ہم خوشحال اور ترقی یافتہ قوم بن کر ابھر سکیں۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے گذشتہ روز ارفع کریم سافٹ وئیر ٹیکنالوجی پارک میں میٹرو بس سروس کے کنٹرول روم کا دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے مختلف سٹیشنوں پر بسوں کی آمدورفت اور مسافروں کی تعداد کے حوالے سے کنٹرول روم میں حاصل ہونے والی معلومات کے بارے میں دریافت کیا۔ وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ کنٹرول روم کے ذریعے ہر بس کی روانگی اور آمد کے ساتھ مسافروں کی تعداد کو بھی مانیٹر کیا جاتا ہے اور مسافروں کی تعداد میں نئی بسوں کی آمد کے بعد اضافہ ہوا ہے اور اس وقت ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد مسافر میٹرو بسوں کے ذریعے روزانہ سفر کر رہے ہیں۔ وزیر اعلی کو کنٹرول روم میں میٹرو بس سروس کے آپریشن کے با رے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بعدازاں وزیر اعلیٰ نے انفارمیشن پارک میں سائنسی نمائش دیکھی۔ وزیر اعلیٰ نے نمائش میں رکھے گئے روبوٹ اور شمسی توانائی سے چلنے والی واٹر موٹر میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ وزیر اعلیٰ نے نمائش میں رکھی گئی اشیا کے معیار کر سراہا۔ 

مزیدخبریں