لاہور+ اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ نامہ نگاران+ ایجنسیاں) لاہور سمیت کئی شہروں میں گزشتہ روز بھی بجلی اور گیس کا بدترین بحران جاری رہا اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ شہروں اور دیہات میں 10 سے 18 گھنٹے کی بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جس سے کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا جبکہ بجلی کا خسارہ 3850 میگاواٹ رہا، گیس کی قلت کے باعث گھروں میں چولہے بدستور ٹھنڈے رہے اور خواتین کو کھانا تیار کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، کئی شہروں میں پانی کی بھی شدید قلت رہی۔ حافظ آباد میں خواتین اور بچوں نے چولہے اور برتن اٹھا کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اسلام آباد میں بھی مظاہرہ کیا گیا اور مظاہرین نے ستارہ مارکیٹ سے مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ ظفر الحق کی رہائشگاہ تک مارچ کیا اور دھرنا دیا۔ فیصل آباد میں گےس کی بد ترےن لوڈشےڈنگ کیخلاف محلہ علی ٹاﺅن باوا چک کے رہائشےوں نے سوئی گےس آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کےا اور سڑک بلاک کردی۔ علی ٹاﺅن باوا چک سر گودھا روڈ کے مکےنوں نے گےس کی بد ترےن لوڈشےڈنگ کیخلاف سوئی گےس دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سرگودھا روڈ کو ٹرےفک کی آمدورفت کےلئے بلاک کردےا۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق گرد و نواح میں بجلی اور گیس کی طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری، شہر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14جبکہ دیہات میں 16 گھنٹے سے بھی تجاوز کرگیا جبکہ صبح و شام کے اوقات میں گیس کی مکمل بندش کے باعث گھروں میں خواتین کو کھانا پکانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیراعظم اور وفاقی وزیر پانی و بجلی سے مطالبہ کیا ہے کہ بدترین لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیا جائے۔ علاوہ ازیں سردی کی شدت میں اضافے کے بعد لاہور میں گیس کا بحران طوالت اختیار کرگیا۔ ایک ہفتہ گزرنے کے بعد بھی لاہور کے ایک چوتھائی حصے کو آدھے پریشر پر بھی گیس فراہم نہیں ہوسکی اور گھروں میں چولہے ٹھنڈے رہے، شہریوں کو کھانے پکانے کیلئے ایل پی جی سلنڈروں کا سہارا لینا پڑ رہا ہے جبکہ سوئی ناردرن حکام نے ایسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کسی بھی قسم کی منصوبہ بندی نہیں کی۔ شہر کے متاثرہ علاقوں میں گیس نہ ہونے کے برابر ہے جس کی بنیادی وجہ گزشتہ کئی برسوں سے لاہور کی گنجان اور پرانی آبادیوں میں مینٹی نینس کا کام نہ ہونا اور پائپ تبدیل نہ کرنا ہے۔ دوسری طرف پوش علاقوں اور نئی آبادیوں میں گیس پورے پریشر سے فراہم کی جا رہی ہے۔ دوسری طرف بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ لاہور اور مضافات میں 8 سے 10 گھنٹے کیلئے بجلی بند کی جا رہی ہے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق بجلی اور گےس کی لوڈشےڈنگ کے خلاف اختر ٹاﺅن کی رہائشی خواتےن اور بچوں نے چولہے اور برتن اٹھا کر احتجاجی مظاہرہ کےا اور حکام کیخلاف زبردست نعرہ بازی کی۔ حافظ آباد شہر اور اسکے گردونواح پنڈی بھٹےاں، جلاپور بھٹےاں، سکھیکی اور ونےکے تارڑ سمےت تمام چھوٹے بڑے دےہات مےں بجلی اور گےس کی طوےل اور غےراعلانےہ لوڈشےڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو رہے ہےں۔ خواتےن مظاہرےن کا کہنا تھا کہ گےس کی بندش سے انہےں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، گےس نہ ہونے کے باعث بچے سکولوں مےں بھوکے جاتے ہےں اور مہنگائی کے باعث ہوٹلوں سے کھانا خرےدنا ان کے بس مےں نہےں۔ آئی این پی کے مطابق اسلام آباد سیٹکر جی سیون کے مکینوں نے گیس بندش کیخلاف پیر کے روز جی سیون مرکز ستارہ مارکیٹ چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی مظاہرہ کی قیادت پاکستان یوتھ تحریک کے چیئرمین جاوید انتظار کر رہے تھے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پےل کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی۔ مظاہرین نے ستارہ مارکیٹ سے سینیٹر راجہ ظفر الحق کی رہائشگاہ تک مارچ کیا اور دھرنا دیا۔ راجہ ظفر الحق نے مظاہرین کو یقین دہانی کروائی کہ گیس بندش کا مسئلہ سینٹ میں اٹھاﺅنگا اور ارباب اختیار سے بات کرونگا جس کے بعد مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔
بجلی، گیس بحران جاری