بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے سے ملکی صنعتیں مفلوج ہو جائینگی: جماعت اسلامی

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا ہے کہ موجودہ حالات میں بھارت کو انتہائی پسندیدہ ملک قرار دینے کے فیصلے سے مکمل احتراز کیا جائے اور بھارت سے معذرت خواہانہ پالیسی اختیار کرنے کی بجائے ایک نظریاتی اور ایٹمی ملک کی حیثیت سے باوقار حکمت عملی اختیار کی جائے، یہ مطالبہ جماعت کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میںکیا گیا۔  جس میں منظور  کردہ  قرارداد میں بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر پر جبری قبضہ برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے، اسے اس کی ایٹمی اور دفاعی صلاحیت سے محروم کرنے کی  سازشوں نیز بھارت  کے اندر عسکری ، سیاسی اور میڈیا کی سطح پر پاکستان دشمن ماحول تیار کرنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کو پانی سے محروم کرنے کے لیے چھوٹے بڑے ڈیموں کی تعمیر اور اب بالخصوص دریائے کشن گنگا کا رخ موڑنا ، نیلم ڈیم کے منصوبے کو سبوتاژ کرنے کے بھی مترادف اور سندھ طاس معاہدے کی بھی صریح خلاف ورزی ہے ۔ اس ضمن میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں پاکستان کی کمزور پیروی بھی لائق تشویش ہے۔ بھارتی ایجنسیوں کی طرف سے سمجھوتہ ایکسپریس ممبئی اور پارلیمنٹ پر حملے جیسے واقعات کے بارے میں سینئر انٹیلی جنس اور وزارت داخلہ کے بھارتی اہلکاروں کے اس اعتراف کے بعد کہ یہ حملے بھارتی افواج کی ایما  پر کئے گئے، اس کے بعد بھارت کی دہشت گردی میں کیا شک رہ جاتا ہے۔ مجلس شوریٰ  کا اجلاس  وزیراعظم کی طرف سے یکطرفہ طور پر دوستی کے اعلانات کو شدید تشویش کی نظر سے دیکھتا ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت کے ساتھ یکطرفہ دوستی کے عمل کو ختم کرتے ہوئے بھارت پر واضح کیا جائے کہ مسئلہ کشمیر پر پیش رفت اور پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی حکمت عملی ترک کیے بغیر دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت نہیں ہوسکتی۔ بھارت کو انتہائی پسندیدہ ملک کا درجہ دینے سے پاکستان کی رہی سہی صنعتیں بھی مفلوج ہوجائیں گی۔ جبکہ موجودہ سطح پر تجارتی توازن واضح طور پر پہلے ہی بھارت کے حق میں ہے۔ ایک اور قرارداد میں بنگلہ دیش میں  بھارت نواز، متعصبانہ پالیسیوںکے نتیجہ میں دہشت گردی، قتل و غارت اور نام نہاد جنگی جرائم کے الزامات کے ذریعے بے گناہ لوگوں کو پھانسی و عمر قید کی سزائیں دیئے جانے کی بھرپور مذمت کی گئی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...