”گھٹیا سوال کی امید تھی“ کارکردگی کا پوچھنے پر آفریدی کی صحافی سے بدتمیزی

Jan 07, 2016

لاہور (نمائندہ سپورٹس +سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ ٹےم کے ٹی ٹونٹی کپتان شاہد آفرےدی نے کہا ہے کہ عامر باصلاحےت بولر ہے، اس نے غلط کام کےا لےکن سچ بولا اور غلطی تسلےم کی اور سزا بھگت لی۔ اب بھی وہ خاموشی سے اپنی کرکٹ کھےل رہا ہے۔ دوسری طرف مےڈےا سے گفتگو میں اُن کی کپتانی اور ناقص کارکردگی سے متعلق صحافی نے سوال پوچھا تو شاہد آفرےدی بھڑک اُٹھے اور انہوں نے اسے جھاڑ پلاتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ سے اےسے ہی گھٹےا سوال کی توقع تھی۔آفرےدی نے سپاٹ فکسنگ مےں ملوث دےگر دونوں کھلاڑےوں محمد آصف اور سلمان بٹ سے متعلق کہا کہ ےہ دونوں کھلاڑی ٹےم مےں شمولےت کا حق کھو چکے ہےں۔ پہلے تو ےہ دونوں پوری دنےا اور پاکستانی ٹےم کے سامنے جھوٹ بولتے اور خود کو معصوم کہتے رہے اور بعدازاں ٹےلی وےژن چےنلز پر پاکستانی ٹےم پر تنقےد کرتے رہے، اُنہےں اپنے گرےبان مےں جھانکنا چاہےے۔ ٹی ٹونٹی ٹیم کے کپتان کا بھارت میں ہونے والے آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 کے بارے میں کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کا گروپ ہے تو مشکل لیکن کرکٹ کھیلنے کا مزہ بھی وہیں آئےگا۔ اپنے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں شاہد آفریدی نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ جتنی کرکٹ رہ گئی ہے اسے اچھی طرح کھیلیں اور جاتے ہوئے ایک اچھی ٹیم چھوڑ کے جائیں۔ انہوں نے کہا اس وقت پاکستانی ٹیم میں جو ٹیلنٹ موجود ہے اسے دیکھ کر ورلڈ ٹی 20 میں انہیں بہت امید ہے اور وہ فائنل کھیلنے کے لیے بھی کافی پرامید ہیں۔ بعدازاں مےڈےا ٹاک کے بعد صحافےوں نے ٹی ٹونٹی کپتان کے روےے کے خلاف احتجاج کےا اور ان سے معافی کا مطالبہ کےا۔ بعدازاں نجی ٹی وی سے گفتگو میں شاہد آفریدی نے کہا کہ مذکورہ صحافی کافی دنوں سے غیر مناسب زبان استعمال کر رہا تھا۔ میڈیا چھوٹی چھوٹی خبروں کو بھی بریکنگ نیوز بنا کر دیتا ہے۔ کراچی چھوڑ کر لاہور منتقل ہو گیا ہوں۔ میڈیا میں بات بڑھا چڑھا کر پیش کی جاتی ہے۔ مجھے میڈیا کی طرف سے سپورٹ کی ضرورت ہے۔ میں نے صحافی کو مسکراہٹ سے جواب دیا تاکہ وہ سمجھ جائے۔ صحافی کے روئیے کی شکایت بھی کی تھی۔ خبر دی گئی کہ میں نے نوجوان کھلاڑی سے اپنے جوتے صاف کروائے، حالانکہ اس کھلاڑی نے زبردستی میرے جوتے صاف کئے۔ ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہر یار خان نے کہا ہے کہ شاہد آفریدی کی اردو اچھی نہیں، بعض اوقات الفاظ نکل جاتے ہیں ،بات درگزر کر نی چاہیے۔شاہد آفریدی کی جانب سے میڈیا سے بدتمیزی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ شاہد آفریدی کے معاملے کا زیادہ کچھ نہیں پتہ ،لاہور پہنچ کر معاملے کا جائزہ لوں گا۔ان کا کہنا تھا کہ بعض اوقات الفاظ کا غلط مطلب لیا جاتا ہے۔ بات در گزر کرنی چاہیے۔ جبکہ قومی کرکٹ ٹیم کے منیجر انتخاب عالم نے ٹی ٹونٹی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی کی جانب سے نازیبا الفاظ پر معذرت کرانے کی بجائے معاملہ کو از خود ختم کرنے کا مشورہ دیدیا۔ قذافی سٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ سب سے یہی کہتا ہوں کہ شاہد آفریدی کے معاملے کو طول نہ دیں اور بات کو یہیں ختم کریں۔ دوسری طرف پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے شاہد آفریدی کی جانب سے پریس کانفرنس کے دوران صحافی کے سوال پر تضحیک آمیز رویہ کی پر زور مذمت کرتے ہوئے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے، احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے پی ایف یو جے نے مطالبہ کیا کہ چیئرمین پی سی بی شاہد آفریدی کو فوری طور پر کپتانی کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کریں اور آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لئے کسی سمجھدار کھلاڑی کو کپتان مقرر کریں تاکہ وہ بھارت میں کھیلے جانے والے میگا ایونٹ کے دوران کسی تنقیدی سوال پر ملک کی بدنامی نہ ہو۔ لاہور پریس کلب کے سامنے صحافیوں نے پی ایف یو جے کے صدر رانا محمد عظیم کی سربراہی میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس موقع پر رانا محمد عظیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحافی اچھی کارکردگی کی تعریف کرتے ہیں تو انہیں خراب کارکردگی پر تنقید کر نے کا بھی حق حاصل ہے اور تنقیدی سوال پر کھلاڑی، سیاست دان یا کسی وڈیرے سمیت کسی کو بھی صحافی کی تضحیک کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ شاہد آفریدی فوری طور پر اپنے رویہ کی معافی مانگیں ورنہ پی سی بی انہیں فوری طور پر قومی ٹیم کی قیادت سے برطر ف کرے۔ پی یو جے کے جوائنٹ سیکرٹری میاں شاہد ندیم نے بھی مطالبہ کیا کہ شاہد آفریدی ٹیم کی خراب کارکردگی پر سوال کا جواب دینے کی بجائے الٹا تضحیک کرنے پر معافی مانگیں۔ اگر آفریدی نے معافی نہ مانگی تو پھر صحافی برادری قذافی سٹیڈیم کے سامنے احتجاج کرے گی۔ قبل ازیں لاہور کے اخبارات اور ٹی وی چینلز کے سپورٹس رپورٹرز کی جانب سے بھی شاہد آفریدی کے رویہ پر سخت احتجاج کیا گیا۔ قذافی سٹیڈیم میں سپورٹس رپورٹر نے دھرنا دیا اور شاہد آفریدی سے معافی کا مطالبہ کیا۔ تمام رپورٹرز نے کہا جب تک شاہد آفریدی خود معذرت نہیں کریں گے وہ قومی ٹیم کے کیمپ کا بائیکاٹ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ شاہد آفریدی قبل ازیں بھی مختلف رپورٹرز کے ساتھ توہین آمیز رویہ اپنا چکے ہیں مگر اب لائیو پریس کانفرنس میں ان کی جانب سے بد تمیزی ناقابل برداشت ہے اور پی سی بی چیئرمین اس کا سخت نوٹس لیں۔بعدازاں رات گئے اپنے ٹوئٹ پیغام میں شاہد آفریدی نے کہا کہ میں صحافیوں کا احترام کرتا ہوں۔


مزیدخبریں