اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان نے اپنے داخلی امور میں بھارت کی طرف سے مداخلت اور دہشت گردی کروانے کے بارے میں ڈوزئیر گزشتہ روز اقوام متحدہ کے سپرد کر دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے یہ ڈوزئیر اور اس کے ساتھ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا خط اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگتریس کے حوالے کیا۔ واضح رہے کہ سفارتی اصطلاح میں کسی معاملہ پر دستاویزی شواہد اور ثبوتوں ڈوزئیر کہا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بھارت کو پاکستان کے داخلی امور میں مداخلت اور پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والی سرگرمیوں سے روکے۔ اس ڈوزئیر میں بھارتی خفیہ ادارے را کی طرف سے پاکستان کے اندر اور بطور خاص بلوچستان‘ فاٹا اور کراچی میں دہشت گردی کروانے اور پاکستان میں مداخلت کرنے کے بارے میں اضافی معلومات اور ثبوتوں پر مشتمل ہے۔ ڈوزئیر میں سی پیک کا ذکر بھی شامل ہے۔ واضح رہے کہ اس نوعیت کے تین ڈوزئیر پاکستان گزشتہ برس اکتوبر میں اقوام متحدہ کے سپرد کر چکا ہے۔ تازہ ڈوزئیر اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔ ڈوزئیر کے ساتھ خط میں سرتاج عزیز نے کہاکہ بھارتی خفیہ ادارے را کے افسر کل بھوشن یادو کی گرفتاری اور پاکستان کے اندر بھارت کی مداخلت اور دہشت گردی کے سلسلہ میں اس کے اعترافی بیان نے پاکستان کے اس مﺅقف کی تائید ہوتی کہ بھارت پاکستان کے داخلی امور میں مداخلت اور دہشت گردی کروانے کا مرتکب ہو رہا ہے۔ پاکستان کے اندر ایسی سرگرمیاں کروا کر بھارت‘ اقوام متحدہ کے منشور‘ انسداد دہشت گردی کے بارے میں سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عالمی معاہدوں کی صریحاً خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ پاکستان کے خلاف بھارت کے جارحانہ رویہ کی جھلک بھارت کی سیاسی و فوجی قیادت کے حالیہ بیانات میں بھی دیکھی جا سکتی ہے۔ سرتاج عزیز نے کہاکہ پاکستان نے انسداد دہشت گردی کی عالمی مہم میں سرگرم اور نمایاں حصہ لیا ہے جبکہ اندرون ملک انسداد دہشت گردی کی جنگ میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ یہ کامیابیاں‘ ہزاروں شہریوں اور سکیورٹی اہلکاروں کی شہادتوں سمیت بے بہا قربانیوں کی بنیاد پر حاصل کی گئیں اور بھارت کا رویہ ان کامیابیوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ اور دیگر متعلقہ ادارے‘ پاکستان کی فراہم کردہ معلومات کو سنجیدگی سے لیں اور بھارت کو ان سرگرمیوں سے روکیں جو عالمی اور علاقائی امن کیلئے خطرہ بن چکی ہیں۔ سرتاج عزیز نے کہاکہ پاکستان بھارت سمیت تمام پڑوسیوں کے ساتھ امن کے ساتھ رہنا چاہتا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی پاکستان اپنی جغرافیائی سالمیت اور قومی سلامتی کو لاحق خطرات کے تدارک کیلئے کے تحفظ کیلئے تمام تر اقدامات کرے گا۔ خیال رہے کہ اس ڈوزئیر کی تیاری عرصہ سے جاری تھی اور یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ ڈوزئیر کی تیاری میں تاخیر سے پاکستان کے مﺅقف کو نقصان پہنچے گا۔نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ افغانستان سے تعلقات بہتر کرنا اولین ترجیح ہے۔ افغانستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو بہتر کر رہے ہیں۔ بھارت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کیلئے کسی دباﺅ میں نہیں آئیں گے۔ ایران کے ساتھ تعلقات میں بھی بہتری آئی ہے۔ ایران پر پابندیوں کی وجہ سے دوطرفہ تجارت میں کمی ہوئی تھی۔ سعودی عرب کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں۔
ڈوزئیر