کراچی (سٹاف رپورٹر+این این آئی) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے انتخابی مہم شروع کردی جس کے ساتھ لاڑکانہ کی قسمت جاگ گئی۔ بلاول بھٹو نے گزشتہ روز لاڑکانہ کے کئی علاقوں کا دورہ کیا جہاں ان کا والہانہ استقبال کیا گیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ بلاول بھٹو کے مقابلے میں تحریک انصاف جمعیت علمائے اسلام سمیت مختلف جماعتوں نے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ جمعیت علمائے اسلام نے امتیاز شیخ کے مقابلے میں بھی الیکشن لڑا تھا۔ سیاسی حلقوں کا دعویٰ ہے کہ پہلی بار الیکشن لڑنے والے بلاول بھٹو کاحلقہ مشکل اور آصف زرداری کا آسان ہے ون ٹو ون مقابلہ ہوا تو اپوزیشن پیپلزپارٹی کو پریشان کرسکتی ہے کیونکہ 11 مئی 2011ءکے الیکشن میں ایاز سومرو آسانی سے جیت گئے تھے لیکن سب جانتے ہیں کہ اپوزیشن منتشر ہے، تحریک انصاف او رجمعیت علمائے اسلام میں انتخابی سسپنس ہوسکتا ہے۔ دوسری جانب `11 مئی 2011 کو نوابشاہ سے سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ عذرا پیجوہو کی پوزیشن بہت مستحکم تھی۔ اس وقت یہ سوال موضوع بحث بنا ہوا ہے کہ کیا آصف علی زرداری او ربلاول بھٹو تیر کے نشان سے الیکشن لڑسکیں گے۔ پیپلزپارٹی کی رہنما ناہید خان کا موقف ہے کہ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو تیر کے نشان سے الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے لیکن الیکشن کمشن کا موقف ہے کہ آصف زرداری او ربلاول بھٹو تیر کے نشان سے الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں بلاول بھٹو زرداری نوڈیرو سے لاڑکانہ شہر پہنچے جہاں پر انہوں نے شہر کے مختلف علاقوں میونسپل کارپوریشن روڈ، ایمپائر روڈ، مچھلی مارکیٹ، پاکستان چوک، باغ جناح چوک، سٹیشن روڈ، اوور ہیڈ برج، ہائیکورٹ روڈ، چانڈکا برج، سچل کالونی اور دیگر علاقوں کا تفصیلی دورہ کیا۔ دورے کے دوران صوبائی وزیر نثار کھوڑو اور دیگر رہنما بھی انکے ہمراہ تھے۔ بلاول کی آمد کے موقع پر پیپلز پارٹی کے کارکنوں اور شہریوں نے انکا والہانہ استقبال کیا جبکہ جگہ جگہ کارکنوں نے بلاول کی گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ کارکنوں نے ڈھول کی تھاپ پر رقص کرکے ”ویکلم بلاول بھٹو“ ویلکم کے نعرے لگائے، کئی کارکن بلاول کی گاڑی کے ساتھ بھاگتے رہے۔ بلاول کئی مواقعوں پر گاڑی کے اندر سے ہاتھ ہلاکر کارکنوں کے نعروں کا جواب دیتے رہے بعد میں بلاول بھٹو بذریعہ موہنجوداڑو ایئرپورٹ کراچی روانہ ہوگئے۔ بلاول بھٹو زرداری کی لاڑکانہ آمد کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ علاوہ ازیں بلاول بھٹو زرداری کے لاڑکانہ کے دورے کے دوران بلاول کے سکیورٹی گارڈ نے فوٹوگرافر پر تشدد کیا تاہم کارکنوں نے فوٹوگرافر کو چھڑا لیا۔ بلاول بھٹو زرداری جب لاڑکانہ شہر کے دورے پر پہنچے تو ایمپائر روڈ کے علاقے میں بلاول بھٹو کی گاڑی کے قریب سے تصاویر بنانے پر بلاول کی گاڑی پر ڈیوٹی پر مامور ایک سکیورٹی گارڈ غصے میں آگیا اور فوٹوگرافر کو پیٹنا شروع کردیا تاہم کارکنوں نے مداخلت کرکے فوٹوگرافر کو چھڑا لیا۔
بلاول/دورہ