لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ علماء کرام اور مشائخ عظام پر قوم کی تقدیر کو سنوارنے اور اصلاح معاشرہ کی بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ علماء کرام کی اکثریت حق اور سچ کی بات کرتی ہے اور اللہ تعالی نے علماء کرام کو بے شمار صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ علماء کرام ایسی عظیم ہستیاں ہیں جو ایک استاد،خطیب ‘ مفتی اور عالم کی حیثیت سے قوم کی تقدیر بدلنے میں اپنا کردار ادا کرسکتی ہیں۔ قوم کے اندر ہیجانی کیفیت کے تدارک اور فروعی اختلافات کو ختم کرنے کیلئے علماء کرام کا کلیدی کردار ہے اور مذہبی منافرت کے خاتمے کیلئے بھی ان کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستان کے اندر انتشار اور ہیجانی کیفیت میں کمی لانے کیلئے علماء حق کو آگے بڑھ کر ا پنا بھرپور کردار ا دا کرنا ہے۔ ہر مسلمان ناموس رسالتؐ پر کٹ مرنے کیلئے تیار ہے۔ جس نبیؐ کی ناموس کیلئے ہم کٹ مرنے کیلئے تیار ہیں، ان کی زندگی کا پیغام دکھی انسانیت، یتیموں اور بیوائوں کی خدمت ہے۔ نبی پاک ؐ نے معافی اور درگزر کا پیغام دیا ہے۔ آپؐ کا پیغام دولت کی تقسیم کو منصفانہ بنانا ہے۔ علماء کرام نبی پاکؐ کے اس پیغام کو فروغ دیں تو پاکستان محبت، ایثار اور دولت کی منصفانہ تقسیم کا نمونہ بن جائے گا۔ شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار آج علماء کرام کے کنونشن سے خطاب میںکیا۔ وزیراعلی نے کہا کہ بدقسمتی سے غریب اور امیر میں فرق بڑھتا جا رہا ہے۔ چھینا جھپٹی اور وسائل کی لوٹ مار سے غریب غریب تر ہوگیا ہے اور دکھی انسانیت بدترین دور سے گزر رہی ہے ۔ اس روح پرور اجتماع سے پورے پاکستان اور دنیا میں اتحاد اور یکجہتی کا پیغام جائے گا اور مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کو فروغ ملے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس وقت قومی اتحاد کو منظم ناپاک سازش کے تحت پارہ پارہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اس میں بعض خارجی طاقتوں کا بہت کردار ہے۔ امریکہ کے صدر نے اپنے ٹویٹ کے ذریعے پاکستان کے 21کروڑ عوام پر طعنہ زنی کی ہے اور امریکی صدر نے پاکستان کو بے وفا اور سازشی کہہ کر ہمارے قومی وقار کی توہین کی ہے۔ امریکی صدر کا چھبتا ہوا بیان ہماری قربانیوں کی ڈالروں اور پائونڈوں میں قیمت لگانے کی ناپاک سازش ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہزاروں قربانیوں کو ڈالروں میں تولنے والے جان لیں پوری قوم اغیار کے ان ناپاک عزائم کو اتحاد کی قوت سے خاک میں ملا دے گی۔ ایک طرف اغیار ہماری تضحیک کررہے ہیں جبکہ دوسری جانب ملک میں 2012ء سے شروع ہونے والی دھرنوں کی منفی سیاست کے ذریعے اس قبیح فعل کو تقویت دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ قربانیاں ڈالروں کیلئے نہیں بلکہ پاکستان اور دنیا کے امن کیلئے دی ہیں۔ہمیں بے وفائی کا طعنہ دیا جا رہا ہے جو ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ سیاسی ، عدالتی ، عسکری قیادت کو مل بیٹھ کر فیصلہ کرنا ہے کہ ہمیں عزت سے رہنا ہے یا ذلت کی زندگی گزارنی ہے۔ ہمیں ملکر پاکستان کو فلاحی مملکت بنانا ہے اور قائدؒ و اقبالؒ کے تصورات کے مطابق ڈھالنا ہے۔ اگر ہم نے آج بھی مل بیٹھ کر ملک کی تقدیر بدلنے کا فیصلہ نہ کیا توہم پر یونہی قیامت تک طعنہ زنی ہوتی رہے گی۔ امریکی صدر جن 33 ارب ڈالر دینے کی بات کرتے ہیں اس کا تو حساب ہوجائے گا‘ تاہم یہ بھی واضح ہوجانا چاہیے کہ اغیار جس کا طعنہ دیتے ہیں وہ کولیشن سپورٹ فنڈ ہے جو دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے مشترکہ پلان پر عملدرآمد کیلئے ہے۔ علماء کنونشن کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ’’ پاکستان کے قیام اور اس کے استحکام میں علماء کرام اور اکابر دینی شخصیات کا کردار ہماری تاریخ کا ایک روشن باب ہے۔ وطن عزیز کے معروضی حالات اس امر کے متقاضی ہیں کہ علماء کرام اور اکابر دینی و روحانی شخصیات قومی یکجہتی، ملکی استحکام، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور مجموعی امن و امان کے قیام کو مستحکم رکھنے کیلئے ہمیشہ کی طرح اپنا اساسی اور کلیدی کردار ادا کرتے رہیں گے۔ ہم حکومت پنجاب کی وساطت سے پوری قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ محراب و منبرکے دفاع وطن اور قومی و ملی سلامتی کے تقاضوں سے پوری طرح آگاہ ہیں اور ہم ضرورت پڑنے پر پوری قوم کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح متحدہ و متفق کھڑے ہوں گے۔ خاتم النبینؐکی رسالت پر ایمان اور آپؐ کی ذات اقدس سے لازوال محبت و کامل اطاعت ہمارے دینی تشخص، اجتماعی بقا اور ملی استحکام کی بنیاد ہے۔ آپؐ کی ختم نبوت پر غیر متزلزل یقین ہمارے ایمان کا ناگزیر جزو اور پاکستان کے 20 کروڑ مسلمانوں کے ایمان کا لازمی حصہ ہے۔ موجودہ پارلیمان اور حکومت وقت اس کی حفاطت کیلئے ہمہ وقت کمربستہ ہے۔ علاوہ ازیں شہبازشریف کی جانب سے یوم قائداعظم کی تقریب کے منتظمین اور پی کے ایل آئی پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کی تکمیل میں بہترین کارکردگی دکھانے والے اداروں کے سربراہان‘ افسران اور اہلکاروں کے اعزاز میں تقریب منعقد کی گئی آپ باخدا قوم کے صحیح معنوں میں ہیرو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری ٹیم نے دن رات کام کرکے پی کے ایل آئی کے پہلے مرحلے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا ہے۔ مشکلات اور چیلنجز کے باوجود آپ نے حوصلہ نہیں ہارا اور نہ ہی گھبرائے ہیں۔ ہر مریض جس کا یہاں علاج ہوگا‘ وہ آپ کو دعائیں دے گا۔ شہبازشریف نے شاعر مرزا رساء چغتائی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔