اسلام آباد (بی بی سی اردو) وزارتِ داخلہ کی طرف سے سرکاری اشتہار کے ذریعے 72 کالعدم اور زیر نگرانی تنظیموں کی فہرست جاری کی گئی ہے جس میں عوام کو ان تنظیموں کو چندہ دینے اور مالی معاونت کرنے کے بارے میں متنبہ بھی کیا گیا ہے۔ اشتہار میں خبردار کیا گیا ہے کالعدم یا زیر نگرانی قرار دی جانے والی 72 تنظیموں کی معاونت یا مالی امدا کرنے والے افراد کو سزا اور قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ خیال رہے کہ کالعدم تنظیموں کا نام بدل کر کام کرنے یہاں تک کہ سیاسی جماعتوں کے طور پر رجسٹرڈ ہونے کی روایت بہت پرانی رہی ہے اور ایسے میں اکثر اوقات ریاستی مشینری اور ادارے ان کی فنڈنگ روکنے میں کم ہی کامیاب ہو سکتے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کسی بھی صورت میں ان تنظیموں کو مدد دینے والوں کی جائیداد بھی ضبط کی جا سکتی ہے۔ اشتہار کے آخر میں امن مخالف کسی بھی سرگرمی کی اطلاع دینے کے لیے عوام کو نیکٹا نے ایک ہیلپ لائن نمبر بھی دیا ہے تاہم 1717 (ہیلپ لائن) پر بارہا کال کرنے کے باوجود یہی لگا یہ نمبر ابھی دستیاب نہیں۔ صباح نیوز/ آئی این پی کے مطابق فہرست میں جماعة الدعوة اور فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن بھی شامل ہیں۔ اشتہار میں کہا گیا عوام ان تنظیموں کو صدقات اور عطیات نہ دیں۔ دیگر تنظیموں میں جنداللہ گروپ، قاری عابد گروپ، نوراللہ گروپ، ولی الرحمن گروپ، نظام گروپ، توحید گروپ کے علاوہ دیگر گروہوں کو بھی اس فہرست میں شامل کیاگیاتھا ۔ ان میں سے زیادہ تر گروپ صوبہ خیبر پی کے میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس فہرست میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والی سات کالعدم تنظیمیں شامل ہیں جن میں بلوچستان لبرلیشن آرمی، بلوچستان نیشنل لبریشن آرمی، بلوچستان لبریشن یونٹ فرنٹ، بلوچستان ریپبلکن آرمی، لشکر بلوچستان، بلوچستان مسلح دفاع تنظیم اور بلوچستان یونٹ آرمی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان میں کام کرنے والی یہ تنظیمیں مذہبی نہیں ہیں تاہم بلوچستان میں لشکر جھنگوی بھی کافی سرگرم ہے۔ اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں کام کرنے والی تنظیموں تنظیم نوجوانان اہلسنت اور مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن، مرکز سبیل آرگنائزیشن، شیعہ طلبا ایکشن کمیٹی شامل ہیں۔ صوبہ سندھ میں پیپلز امن کمیٹی کے علاوہ تحریک طالبان، لشکر جھنگوی اور دیگر ہم خیال تنظیمیں متحرک ہیں جبکہ اس کے علاوہ مختلف گروپ اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث ہیں جن میں جنداللہ گروپ سرفہرست ہے۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق پنجاب میں لشکر جھنگوی، سنی تحریک، تحریک نفاذ شریعت محمدی اور سپاہ صحابہ پاکستان اور لشکر طیبہ زیادہ متحرک ہیں۔
کالعدم تنظیمیں