نوکری نہیں آتی تو کرتے کیوں ہو‘ 50 کیسز بناﺅ‘ بیوقوفوں جاہلوں کے ہتھکنڈوں سے نہیں ڈریں گے : زرداری

بدین(آن لائن، آئی این پی، نیٹ نیوز) سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے وہ بیوقوفوں، جاہلوں کے ہتھکنڈوں سے نہیں ڈریں گے اور پچاس کیس بنیں انہوں نے پہلے بھی منہ دیا اور اب بھی دیں گے۔ بدین میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ایک بار پھر کہا چاہتا ہوں مادری زبان کا استعمال کروں لیکن اسلام آباد والے گونگے بہرے ہیں اس لیے اردو میں باتیں کرتا ہوں تاکہ وہ کچھ سمجھ سکیں۔ انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا یہ کہتے ہیں چھ مہینے میں کچھ نہیں ہوسکتا یہ بہت کم ہیں، میں نے ایک ہفتے سب سٹاک والوں کو بلایا اور ٹیکس نہیں لگنے دیا، اسحاق ڈار نے ٹیکس لگائے، جب کپتان آیا تو 90 بلین ڈالر کا سٹاک تھا جو اب 40 بلین پر آگیا ہے۔ وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا اس نے کشکول لیا ہوا ہے، کہیں سے دو، کہیں سے تین ارب ڈالر کی بات کرتے ہیں لیکن اپنے 50 بلین ڈالرز اڑ گئے ہیں جو غریب کا پیسہ تھا، جب آپ کو یہ باتیں سمجھ نہیں آتیں تو یہ نوکری کیوں کرتے ہو، مجھے کرکٹ نہیں آتی تو میں نے کبھی کھیلنے کی کوشش نہیں کی۔ انہوں نے کہا پانچ سال کا منصوبہ نہیں بنانا چاہیے، بیوروکریٹس اور حق پسند لوگ اپنی سوچ پر چلتے ہیں اور پانچ سالہ منصوبہ بنتا ہے، اس میں تو آم کا باغ تیار نہیں ہوتا تو ملک کیسے تیار کرو گے۔ انہوں نے کہا یہ ڈرامے لوگوں کو گمراہ کرنے کی باتیں ہیں، جو دوست غیر سیاسی مقامات پر بیٹھے ہیں ان کو سمجھانا چاہتا ہوں، جنہوں نے جمہوری اداروں پر قبضے نہیں کیے انہیں سوچنا چاہیے کل کیا ہوگا، یہ کس طرف ہم ملک کو لے کر جارہے ہیں، ہمارا خسارہ بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا انہیں اب خیال آیا ملک کو خطرہ ہے، ہم تو پہلے دن سے کہہ رہے ہیں اور الیکشن سے پہلے بھی آگاہ کیا تھا اس کے بعد بھی کہا اس سے کام نہیں چلے گا، فائل دیکھ کر سائن کرنے سے کام نہیں چلے گا، بیوروکریٹ کو نہیں پتہ، یہ لوگ آگے کی گائیڈ لائن نہیں دیں گے، لوگ آپ کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہتے، کام ہم کریں گے۔ انہوں نے کہا ہمارا مقابلہ جاری ہے، یہ حق و باطل کی جنگ ہے جو ہمیشہ جاری رہے گی، ان طوفانوں کوآنے دو، ہم انہیں دیکھ کر خوش ہوتے ہیں، یہ ڈرامے کیے جائیں، میں اس سے اور مشہور ہوتا رہوں گا، میں نے جیل سے الیکشن جیتے ہیں، ہمارے شرجیل میمن نے بھی جیل سے الیکشن جیتا۔ انہوں نے کہا جس نے اپنی منزل خود طے کی اسے کیوں ڈراتے ہو، بیوقوفو، جاہلو تمہارے ہتھکنڈوں سے نہیں ڈریں گے، پچاس کیس بناو¿، ان کو پہلے بھی منہ دیا اور اب بھی دوں گا، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، آپ شہید رانی کی سوچ اور لوگوں کے دلوں سے ڈرا نہیں سکتے، آپ کوشش جاری رکھیں، ہم مقابلہ جاری رکھیں گے۔ آصف زرداری نے کہا صدقے کے بکروں کی باتیں گمراہ کن ہیں، ڈرامے بند کئے جائیں۔ ایک نہیں پچاس کیس بناﺅ ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ حکمرانوں نے ہاتھ میں کشکول اٹھا رکھا ہے، کام نہیں آتا تو نوکری کرتے کیوں ہو۔ وہ خطاب کے دوران حکمرانوں کو للکارتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے عوام کوکیا چاہئے، بی بی عوامی خدمت کی ذمہ داری مجھ پر چھوڑ کر گئی ہیں، ہم نے غریبوں کی خدمت کرنی ہے، یہ ذمہ داری قیامت تک اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا جب جیل جاتا ہوں تو زیادہ مقبول ہو جاتا ہوں، پہلی بار جب جیل گیا تو وہاں سے الیکشن جیتا۔ ہم نے طے کیا ہے کہ بی بی کے مشن کو آگے بڑھانا ہے، ایک نہیں 50 کیسز بناو¿، ہم سامنا کریں گے۔ غیر سیاسی پوزیشن پر بیٹھے لوگوں کو سوچنا چاہئے کل کیا ہو گا۔بجلی بنانے والوں کو ادائیگی نہیں ہو رہی، پورے سندھ میں پانی کی کمی ہے، کپتان کے آنے سے پہلے سٹاک مارکیٹ 90 بلین ڈالر تھی، 50 بلین ڈالر سٹاک مارکیٹ سے اڑ گیا۔آن لا ئن کے مطابق انہوں نے کہا بیوقوفو، جاہلو جس نے اپنی منزل خود ہی طے کی ہو اسے کیوں ڈراتے ہو وہ نہیں ڈرے گا تم ایک نہیں 50کیسز بناﺅ میں مقابلہ کروں گا، نوکری نہیں آتی تو کیوں کرتے ہو، الزام لگاﺅ پھا نسی چڑھا دو لیکن بکری چوری جیسا الزام نہ لگاﺅ، تم ڈرامے کرتے رہو ان ڈراموں سے مقبول ہوتا ہوں ، عمران خان نے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف نہیں، کشکول اٹھایا ہے، کہیں سے دو، کہیں سے تین ارب ڈالر کی بات کرتے ہیں لیکن اپنے 50 بلین ڈالرز اڑ گئے ہیں، پانچ سال میں آم کا باغ تیار نہیں ہوتا تو ملک کیسے تیار کروگے؟ انہوں نے کہا پاکستان کے بچے بچے کو معلوم ہے بلوچستان اور خیبرپی کے کو کیا چاہیے ہمیں بھی معلوم ہے اس لئے عوام ہمیں ووٹ دیتی ہے کیو نکہ ہم عوام کے لئے کام کرتے ہیں۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا یہی وزیر اعظم کہتا تھا بھیک نہیں مانگوں گا، لیکن در در بھیک مانگ رہا ہے، یہ کہتے ہیں کہ میں کیا کروں کچھ سمجھ نہیں آ رہا، اس کو سیاست کا پتہ نہیں تھا اورکوئی تجربہ نہیں تھا پھر بھی اسے لایا گیا، ان کو حکومت کرنا آتی نہیں، صرف سیلفیاں بنانی آتی ہیں، ہمیں کیمروں اور سیلفیوں کی ضرورت نہیں۔ غلطیاں ہم سے بھی ہوئی ہیں، باہر سے لائے گئے لوگوں نے پیپلز پارٹی سے غداری کی، غداروں نے پیپلز پارٹی کی پیٹھ پر چھرا گھونپا، بدین کے لوگ ان غداروں سے انتقام لیں گے۔
زرداری

لاہور (نامہ نگار) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے ہم قانونی جنگ عدالت میں جبکہ سیاستدانوں سے سیاسی جنگ لڑیں گے، ہمارا پورا خاندان بھی جیل میں ڈال دیں، ہم خوفزدہ نہیں ہوتے، ظلم کا مقابلہ پہلے بھی کیا تھا، اب بھی کریں گے، جبکہ گرینڈ الائنس کی جانب کوئی قدم نہیں بڑھایا جا رہا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز شادمان میں پیپلزپارٹی کے سابق مرحوم سیکرٹری جنرل شیخ رشید کی بیگم کی وفات پر ان کے گھر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف والے نہ وفاق میں کام کرسکتے ہیں اور نہ ہی پنجاب چلا سکتے ہیں، نیب اور دوسرے ادارے حکومت کے دباﺅ کے تحت کام کر رہے ہیں، اداروں کو وزیراعظم کی دھمکی کی بجائے اپنا کام کرنا چاہیے، حکومت کی کوئی کارکردگی نہیں، انہوں نے تاحال کوئی کام نہیں کیا، وہ اداروں کو استعمال کرکے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنا رہے ہیں، سرکاری عہدے پر تعینات شخصیات کو غیر سیاسی ہونا چاہیے، وہ جانتے ہیں کہ انتخابات سیاست سے نہیں جیتے، صرف دھاندلی سے جیتے ہیں، اب وہ چاہتے ہیں کہ وہ مخالفین کو بدنام کریں، انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی بھی کردار کشی کی، اب وہ آصف زرداری کے خلاف کردار کشی مہم چلا رہے اور انتقامی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ حکومت سیاسی محالفین کو بدنام کرنے کے لئے بیک ڈور کام کر رہی ہے، ہم زرداری کی سٹیٹ سپانسرڈ کردار کشی کی مذمت کرتے ہیں۔ زرداری صاحب کو 11سال جیل میں ڈالا گیا، میں ایک سال کا بچہ تھا تو اسی وقت سے سن رہا ہوں زرداری صاحب کو جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔ آصف زرداری مقدمات کا سامنا کرنے کو تیار ہیں، ہمارے پاس جے آئی ٹی کے سارے سوالوں کے جواب ہیں۔ یہ جعلی اور سیاسی جے آئی ٹی ہے۔ ہم دھمکیوں سے نہیں ڈرتے، ہم سیاستدان ہیں، ہم کسی کے دباﺅ میں آنے والے نہیں۔ آصف زرداری نے خود پیش ہو کر اور جے آئی ٹی کو سارے سوالا کے تحریری جواب دئیے ہیں، مگر جعلی اور سیاسی جے آئی ٹی نے جان بوجھ کر اسے رپورٹ سے سنسر کر دیا ہے۔ رپورٹ میں آصف زرداری کا دفاع موجود نہیں ہم نے جے آئی ٹی رپورٹ پر قانونی محاذ پر قانون کا راستہ اختیار کیا ہے۔ اتنی ناکام اور نااہل حکومت اپنی زندگی میں نہیں دیکھی، اتنی نااہل حکومت ہے، عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب گئے ہیں، بجلی نہیں، گیس مہنگی، اتنی نااہل حکومت ہے سردیوں میں بھی اتنی لوڈشیڈنگ، پیپلزپارٹی نے سو دنوں میں مثالی کام کیا تھا۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید سیاسی تبصروں کی بجائے ٹرینیں چلائیں۔ پیپلزپارٹی کے پاس اب بھی اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کی صلاحیت ہے۔ آصف زرداری واحد سویلین ہیں جنہوں نے اپنی مدت پوری کی، زرداری صاحب کی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات ہوتی رہتی ہے، مگر گرینڈ الائنس کی جانب کوئی قدم نہیں بڑھایا جا رہا ہے۔ ہم نے مسلم لیگ ن کے دور میں اپوزیشن کو ساتھ رکھنے کا کردار ادا کیا تھا۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا آپ سمجھتے ہیں حکومت چل رہی ہے، یہ نہیں چل رہی۔ انشاءاللہ پوری اپوزیشن ان کو ٹف ٹائم دے گی۔ علاوہ ازیں بلاول زرداری بھٹو نے پیپلزپارٹی کے سابق سیکرٹری جنرل بابائے سوشلزم شیخ رشید کی بیوی کی وفات پر ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کی، بعدازاں بلاول بھٹو زرداری لاہور سے کراچی روانہ ہوگئے۔مزید براں بلاول ہاﺅس میں فلم سٹار معمر رانا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا ملک میں بتدریج تفریح کی جگہ محدود کی جارہی ہے۔ فلم انڈسٹری شدید بحران کا شکار ہے۔ اسے ایک باقاعدہ صنعت کا درجہ ملنا چاہیے۔ اس موقع پر اداکار معمر رانا نے کہا پیپلزپارٹی واحد جماعت ہے، جو ثقافت کی ترقی پر یقین رکھتی ہے۔ این این آئی کے مطابق اداکار معمر رانا نے آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری اور پارٹی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اپنی اہلیہ کے ہمراہ پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ آئی این پی کے مطابق بلاو ل بھٹو زرداری نے الزام عائد کیا ہے مخصوص طاقتیں پیپلزپارٹی کو ناکام کرنا چاہتی ہیں۔ مولانا فضل الرحمن اور آصف زرداری کی ملاقات سے ہمیشہ کچھ نہ کچھ نکلتا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری

ای پیپر دی نیشن