حکومت پنجاب کی طرف سے زرعی سائنسدانوں کیلئے فورٹائرسروس سٹرکچر اور 25فیصد ریسرچ الائونس کی منظوری

راولپنڈی(جنرل رپورٹر) زراعت میں شعبہ تحقیق کلیدی حیثیت کا حامل ہے۔ زرعی سائنسدان دور حاضر کے چیلنجز خصوصاً موسمیاتی تبدیلیوں کو برداشت کرنے والی زرعی اجناس کی اقسام کی تیاری کا عمل جاری رکھیں۔ زرعی شعبہ تحقیق کی ترقی اور زرعی اجناس کی پیداوار میں اضافہ لازم وملزوم ہیں۔ قابل فخر زرعی سائنسدان قوم کا سرمایہ ہیں جو کہ فوڈ سیکیورٹی کے لیے شب وروز محنت کرکے دور حاضر کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے والی زرعی اجناس کی اقسام تیار کررہے ہیں جن کا براہ راست فائدہ وطن عزیز کے کاشتکار بھائیوں کو ہے اور کاشتکار وں کی خوشحالی موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ یہ باتیں ملک نعمان احمد لنگڑیال وزیر زراعت پنجاب نے پنجاب بھر کے زرعی سائنسدانوں سے اپنے خطاب کے دوران کیں۔
اس موقع پر محمد اجمل چیمہ صوبائی وزیر فار چیف منسٹر انسپکشن ٹیم ،لالہ محمدطاہر رندھاواپارلیمانی سیکرٹری ایگریکلچر، چوہدری شہزاد بشیرچیمہ ممبرٹاسک فورس برائے سیڈ اینڈ فرٹیلائزر،ملک محمد فیصل لنگڑیال ،ڈاکٹر عابد محمود ڈائریکٹرجنرل زراعت ریسرچ اور محمد رفیق اختر ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب بھی موجود تھے ۔ ملک نعمان احمد لنگڑیال نے کہا زرعی ترقی اور کاشتکاروں کی خوشحالی موجودہ حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان نے زرعی ایمرجنسی پروگرام دیا ہے جس کے تحت 300ارب روپے زرعی شعبہ کی ترقی پر خرچ کئے جارہے ہیں۔ ملک نعمان احمد لنگڑیال نے کہا کہ ہم نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے ویژن کے تحت اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی قیادت میں زراعت کے شعبہ میں انقلاب لانے اور کسانوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں زراعت کے شعبہ تحقیق پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے کیونکہ دور حاضر کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے جدید زرعی تحقیق کی اہمیت مسلمہ حقیقت ہے جس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا بالخصوص موسمیاتی تبدیلیاں ایک چیلنج ہیں جن سے نبردآزما ہونے کے لیے زرعی تحقیق کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن