سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف کے وژن کے مطابق سابق چیئرمین سٹیئرنگ کمیٹی اورنج لائن میٹروخواجہ احمد حسان نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کی تکمیل کیلئے دن رات کام کیا، خواجہ احمد حسان کے ولد خواجہ امان اللہ پاکستان میں کارپوریٹ تنظیمی شعبے کی معروف شخصیت تھے ۔ ان کے داد خواجہ عبیداللہ حقیقی محب وطن پاکستانی تھے جنہوں نے نہ صرف فلسفہ پاکستان کی تائید کی بلکہ اس میں بھر پور انداز میں اپنا حصہ ڈالا اس کے علاوہ قیام پاکستان کے بعد پہلے بجٹ مسودے کی تیاری میں بڑھ چڑھ کر کام کیا ۔خواجہ احمد حسان شہباز شریف کے قریبی اور وفادار ساتھیوں میں شمار ہوتے ہیں، مسلم لیگ کیساتھ 1988 سے وابستہ ہیں اور عرصہ 31 سال میں سیاسی وفاداری تبدیل نہیں کی ۔ کوئی وفا کی معنی جاننا چاہتا ہے تو لاہور جاکر خواجہ احمد حسان سے پوچھے۔ خواجہ احمدوزیراعلیٰ کے مشیر، لاہور کے لارڈ میئر سمیت اعلیٰ عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں، ان کی طبیعت میں عاجزی اور انکساری پائی جاتی ہے، عوامی خدمت کو زندگی کا مشن بنا رکھا ہے، عوام کے ساتھ خوش اسلوبی سے پیش آتے ہیں، ہر وقت چہرے پر مسکراہٹ رہتی ہے جب میاں شہباز شریف نے لاہور میں اورنج لائن ٹرین کے عظیم الشان منصوبے کی بنیاد رکھی تو اس کے لئے انہوں نے اپنے وفادار ایماندار، دیانتدار اور بہترین ایڈمنسٹریٹر خواجہ احمد کا انتخاب کیا ، موصوف شہباز شریف کے توقعات پر پورے اترے اورمیٹرو ٹرین منصوبے کی بروقت تکمیل کیلئے ہر ہفتہ اجلاس بلاتے تھے ۔خواجہ احمد حسان کا کہنا تھا کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین کیلئے 100 فیصد فنڈنگ چین نے کی ہے، چین کا شریف برادران پر اعتماد تھا کہ ان کی نگرانی میں یہ پراجیکٹ درست چلے گا، چین نے اس مد میں جو فنڈنگ کی اس کا عرصہ 20 سال پر محیط رکھا ، واپسی 7 سال بعد ہوگی۔ اس پراجیکٹ کی تکمیل چائنہ اور پاکستانی انجینئرز کی مشترکہ کاوش شامل ہے جس میں ہمارے ہزاروں ینگ انجینئرز نے بھی عملی طور پر حصہ لے کر سیکھا ہے اور یہی نوجوان مستقبل میں قیمتی اثاثہ ثابت ہوں گے، اورنج لائن میٹرو ٹرین سے شمالی لاہور کے عوام مستفید ہوں گے کیونکہ یہ علاقہ ہمیشہ پبلک ٹرانسپورٹ کے حوالے سے مسائل کا شکار رہا ہے۔ اس طرح جنوبی اور سنٹرل لاہور آنے جانے والوں کیلئے بھی یہ سروس
اہم ہوگی جس سے وہ با آسانی سفر کرسکیں گے۔ لاہور میٹرو بس سے روزانہ ڈیڑھ لاکھ کے قریب شہری استفادہ کرتے ہیں، آج جو بھی اس سے سفر کررہے ہیں وہ شہباز شریف کو دعائیں دے رہے ہیں۔خواجہ احمد حسان 1998ء کے دوران لارڈ میئر منتخب ہوئے ، صوبائی دارالحکومت کی ترقی کیلئے شب وروز کام کیا ،صفائی کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کیلئے اسٹیٹ آف دی آرٹ ٹیکنالوجی پر مشتمل سسٹم اور بہترین ٹیکنیکس کو بروئے کار لایا ۔ قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمان کے مطابق ’’کام ،کام، کام اور صرف کام‘‘ پر عمل کیا، محمد شہباز شریف کی طرف سے انہیں 2010ء میں چیئر مین لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی تعینات کیا گیا قومی خزانے سے کبھی تنخواہ نہیں لی 3 سال میں چیئر مین کی حیثیت سے کارکردگی کوبے حد سراہا گیا ۔ اسی طرح شہر میں میاں صاحب کے وژن کے مطابق عوام کو سفر کی بہترین اور جدید سہولیات کی فراہمی کیلئے خواجہ احمد حسان نے انقلابی اقدامات اُٹھائے، ایک سستا معیاری ٹرانسپورٹ سسٹم فراہم کرنے کیلئے نئے اور ترمیم شدہ راستوں کی تشکیل ، بسوں کی تعداد میں اضافہ اور کرایہ میں کمی جیسے اقدامات کئے ،عوام کیلئے سفر کی جدید اور ائیر کنڈیشن بسیں متعارف کی گئی۔خواجہ احمد حسان نے میٹرو رپیڈ بس ٹرانزٹ کی تکمیل کیلئے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز کی ہدایات پر عمل کرکے سو فیصد نتائج دیئے اور میٹرو بس منصوبے کو بروقت مکمل کرنے اور کارکردگی دکھانے پر اس وقت کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے تعریفی کلمات کے ساتھ سرٹیفکیٹ سے بھی نوازا ۔ ترک حکومت کی طرف سے بھی میٹر و بس منصوبے قلیل عرصہ میں مکمل کرنے پر خواجہ احمد حسان کی کارکردگی کی تعریف کی گئی اور عالمی بینک کی طرف سے بھی تعریفی سند دی گئی جو کہ خواجہ احمد حسان کیلئے بڑا اعزاز ہے ۔ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈ یالوجی میں اصلاحات کئے اور عارضہ قلب میں مبتلا مریضوں کیلئے مفت طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات اُٹھائے کیونکہ پورے ملک سے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈ یالوجی میں دل کے مریض آتے ہیں اور ان کے مفت علاج معالجہ کیا جا تا ہے اور مریضوں کے مفت آپریشن کئے جاتے ہیں ، ہسپتال میں مریضوں کیلئے صحت کی جدید سہولیات فراہم کی گئی اور پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈ یالوجی میں بورڈ آف ڈائریکٹر کے چیئر مین کی حیثیت سے دل کے مریضوں کیلئے نیا وارڈ قائم کیا ۔پی آئی سی میں دل کے مریض انہیں دعائیں دیتے ہیں اور لوگ اچھے الفاظ سے یاد کرتے ہیں ۔ مسلم لیگ (ن) میں خواجہ احمد حسان کا شمار وفاداراور مخلص شخصیات میں ہوتا ہیں اپنے قائد محمد نواز شریف اور محمد شہباز شریف کے ساتھ مشکل ترین وقت میں چٹان کی طرح کھڑے ہیں اور اپنی سیاسی زندگی میں سیاسی وفادار تبدیل نہیں کی جو دوسروں کیلئے مشعل راہ ہیں۔