احتجاجی تحریک فیصلہ کن موڑ پر آگئی، جلد سلیکٹڈ حکومت کا خاتمہ ہوگا: فضل الرحمن

پشاور، اسلام آباد (آن لائن، آئی این پی) جمعیت علماء اسلام ضلع مردان کے وفد نے پارٹی کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی اور انہیں مردان کی سیاسی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وفد کی قیادت ضلعی امیر مولانا محمد قاسم نے جبکہ وفد میں ضلعی سیکرٹری اطلاعات مولانا قیصرالدین، مولانا حجت اللہ، مولانا صادق حسین حسرت اور عصمت اللہ شامل تھے۔ اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے مولانا محمد قاسم نے بتایاکہ ضلع بھرمیں جمعیت علماء اسلام کے حکومت مخالف پروگرام تیزی کے ساتھ جاری ہے۔ اور ہر بدھ کے روز ایک تحصیل میں حکومت مخالف مظاہرہ کیا جاتا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جمعیت علماء اسلام ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے تمام وسائل کو بروئے کار لائے گی۔ حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک فیصلہ کن موڑ پرآ گئی ہے اور بہت جلد سلیکٹڈ حکومت کا خاتمہ ہو جائے گا۔ آرمی ایکٹ کے حوالے سے پارٹی کا موقف واضح ہے۔ قومی اسمبلی اور سینٹ میں آرمی ایکٹ کی مخالفت کریں گے۔ جعلی پارلیمنٹ سے بل منظور کرنا کسی بھی صورت قبول نہیں کریں گے۔ امریکہ اور ایران کے تنازعے کے حوالے سے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ایران اورامریکہ کے جنگ سے خطے میں برے اثرات مرتب ہونگے۔ پاکستان کو اپنی سرزمین پڑوسی ممالک کے خلاف استعمال کرنے کی کسی صورت بھی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ اگرکسی کے ڈر سے پاکستان نے اپنی زمین استعمال کرنے کی اجازت دی تو جمعیت علماء اسلام اسکی بھرپور مخالفت کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت پہلے اپنے ماتحت اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنائیں اسکے بعد دینی مدارس کے لئے قانون سازی کریں ۔ دینی مدارس کو وزارت تعلیم کے ماتحت کرنا کسی بھی صورت قبول نہیں کریں گے۔ ادھر مسلم لیگ (ن) کا وفد آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر مشاورت کے لیے مولانا فضل الرحمن کے گھر پہنچ گیا۔ پیر کو مسلم لیگ (ن) کے وفد نے مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی جس میں مسلم لیگ (ن) کے رانا ثناء اللہ ، سردار ایاز صادق، رانا تنویر حسین اور مرتضیٰ جاوید عباسی بھی شامل تھے۔ ملاقات میں (ن) لیگی وفد نے مولانا فضل الرحمن آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر مشاورت کی گئی۔

ای پیپر دی نیشن