اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ منشیات اور بچوں کے ساتھ جنسی تشدد بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے اور یہ پاکستان کیلئے شرمناک ہے، ان مسائل سے نمٹنا کسی ایک ادارے یا محکمہ کا کام نہیں بلکہ والدین، اساتذہ، آئمہ کرام، علماء سمیت ساری قوم کو مل کر اس کے خلاف کھڑے ہونا ہے اور پورے معاشرے کو یہ جنگ جیتنی ہے۔ وہ پیر کو انسداد منشیات کیلئے ’’زندگی‘‘ ایپلی کیشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے منشیات کے خلاف موبائل ایپلی کیشن کی تیاری اور آغاز پر متعلقہ اداروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ منشیات کا استعمال نوجوان نسل کو تباہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے معاشرے کا بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے لیکن بدقسمتی سے اس حوالہ سے عوام میں زیادہ شعور نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کا استعمال پہلے صرف یونیورسٹیوں کے طلباء میں سننے میں آتا تھا لیکن اب سکولوں کے بچے بھی اس لعنت میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات بھی تباہ کن ہیں، یہ بھی بہت بڑا مسئلہ ہے، شرم کے مارے لوگ اس پر بات نہیں کرتے، یہ مسئلہ ایک وباء کی صورت پھیل چکا ہے، ہماری حکومت نے اس حوالہ سے کافی کام کیا ہے، موبائل فون کی وجہ سے بھی منشیات اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس ایپ سے بچوں کے والدین میں بھی آگاہی اور شعور پیدا کرنے میں مدد ملے گی، اساتذہ، علماء کرام، آئمہ حضرات اور خطباء بھی اس حوالہ سے بہت اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، پورے معاشرے کو مل کر منشیات کے خلاف جنگ جیتنے کیلئے کام کرنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ منشیات کے پھیلائو میں مافیاز ملوث ہیں، اس مافیا کے پاس بہت پیسہ ہے اور وہ پیسے کے ذریعے لوگوں کو خریدتے ہیں، پولیس کے اندر بھی ان کی رسائی ہے اور معلومات مجرموں تک پہنچ جاتی ہیں جس کے باعث بعض اوقات ان کے خلاف کارروائیوں کے مطلوبہ نتائج برآمد نہیں ہوتے اور منشیات کینسر کی طرح پھیل رہی ہے۔ دریں اثناء ورجینیا کے طلبہ وفد کی ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارتی پالیسیوں سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں، فسطائی پالیسیوں کی وجہ سے بھارتی عوام کی شناخت بھی خطرے میں پڑ گئی، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم نے جمہوریت کے بھارتی دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے، ملک سے کرپشن کا خاتمہ اور تعلیمی نظام کو بہتر کرنا بڑا چیلنج ہے، حکومت یکساں تعلیمی نصاب کے لئے کوشاں ہے، حکومتی پالیسیوں کی بدولت معیشت میں مزید بہتری آئے گی۔ طلباء کے دورے کا مقصد پاکستان میں بزنس کے مواقع اور سیاحت کے حوالے سے موجود پوٹیشنل کے بارے میں آگاہی حاصل کرنا ہے۔ ملاقات میں پاکستان کو درپیش چیلنجز، موجودہ حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے، پاکستانی معاشرے کے مثبت پہلووں، مختلف شعبوں میں موجود ملک کی صلاحیت، معیشت کو درپیش مسائل اور مستقبل کے لائحہ عمل پربات چیت کی گئی۔ طلباء نے مختلف موضوعات پر وزیرِ اعظم سے سوالات بھی کیے۔ طلباء سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ وسائل سے نوازا ہے۔ بد قسمتی سے معاشرے میں کرپشن کے ناسور اور انسانی وسائل کے فروغ کو نظر انداز کیے جانے سے ملکی ترقی کا عمل جمود کا شکار ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تین مختلف نظام تعلیم کی موجودگی انسانی وسائل کے فروغ اور ترقی کی راہ میں بڑا چیلنج ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت یکساں تعلیمی نصاب کے لئے کوشاں ہے تاکہ تعلیمی نظام کی بنیاد پر معاشرے میں پائی جانے والی تفریق کو ختم کیا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے مقبوضہ کشمیر میں 150دنوں سے زائد جاری کرفیو کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سرکار کے اس ظلم و ستم نے بھارت کے جمہوری دعووں کی قلعی کھول دی ہے۔ وزیرِ اعظم نے طلباء کے پاکستان میں خوشگوارقیام اور ملک کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے کے مقصد کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
بھارتی پالیسیوں سے امن کو شدید خطرات منشیات، زیادتی کے واقعات نسلیں تباہ کر رہے ہیں: عمران
Jan 07, 2020