نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی حکومت کی جانب سے ’متنازعہ شہریت قانون‘ پر بریفنگ کے لیے بلائے گئے ایک اہم ترین اجلاس میں بولی ووڈ کے کسی بھی بڑے اداکار یا اداکارہ نے شرکت سے انکار کر کے حکومت کو پریشانی میں ڈال دیا۔ نریندر مودی کی ہدایات پر سابق موسیقار اور یونین وزیر پیوش گویل نے ممبئی میں ایک اہم اجلاس بلایا تھا۔ بولی ووڈ کی 25 نامور شخصیات کو شرکت کے دعوت نامے بھجوائے گئے اور انہیں بتایا گیا کہ ’متنازعہ شہریت قانون‘ کے حوالے سے بہت ساری غلط معلومات پھیل رہی ہیں اس لیے درست معلومات کے لیے ان کا حکومتی اجلاس میں آنا لازمی ہے۔ اب بھارتی ٹی وی ’این ڈی ٹی وی‘ نے کہ حکومت کے اجلاس میں کسی بھی معروف بولی ووڈ شخصیت نے شرکت نہیں کی۔ ٹی وی کے مطابق ’متنازعہ شہریت قانون‘ پر بولی ووڈ شخصیات کو حکومتی معلومات فراہم کرنے والے اجلاس میں ان بولی ووڈ شخصیات کو مدعو کیا گیا تھا جو متنازعہ قانون کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں دکھائی دیتے ہیں۔ موسیقار انو ملک، گلوکار شان، کیلاش کھیر اور اروشی روتیلا حکومتی اجلاس میں شریک ہوئیں، ان کے علاوہ ٹی سیریز کے مالک بشن کمار، فلم ساز رتیش سدھوانی، رنویر شورے، کنال کوہلی اور رمیش تارانی بھی اجلاس میں دکھائی دیئے۔ خیال کیا جا رہا تھا کہ حکومتی اجلاس میں جاوید اختر، وکی کشال، آیوشمن کھرانہ، روینہ ٹنڈن، بونی کپور، کنگنا رناوٹ اور مدھر بھنڈارکر سمیت دیگر معروف شخصیات شرکت کریں گی۔ اداکارہ ریچا چڈا اور فلم ساز کبیر خان کو بھی اجلاس میں شریک ہونے کی دعوت دی گئی تھی تاہم انہوں نے اجلاس میں نہ جانا ہی بہتر سمجھا۔ ادھر پولیس نے نہرو یونیورسٹی میں طالبات‘ پروفیسر کے سر پھاڑنے کے واقعہ کی انکوائری شروع کر دی۔