پنجاب4707فلاحی اداروں کی رجسٹریشن کیلئے درخواستیں،889کو رقم اکھٹی کرنے کی اجازت

Jan 07, 2021

لاہور (معین اظہر سے) پنجاب میں رجسٹریشن کے بغیر کسی بھی تنطیم کے چندہ جمع کرنے پر پابندی کے قانون کے بعد صوبے میں 4707 فلاحی اداروں نے رجسٹریشن کے لئے درخواستیں جمع کروا دی ہیں۔ جس میںسے ہوم ڈیپارٹمنٹ نے 889 این جی اوز اور دیگر اداروں کو چیرٹی کے نام پر رقم اکٹھی کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ جبکہ 3424 اداروں کی چھان بین کا عمل جاری ہے جس پر ہوم دیپارٹمنٹ پنجاب نے رجسٹریشن کے لئے درخواستیں دینے کی تاریخ دو مارچ2021ء تک بڑھانے کے لئے حکومت پنجاب سے درخواست کر دی۔ حکومت نے پنجاب چیرٹی ایکٹ 2018ء کا قانون منظور کیا تھا جس کے بعد پابندی عائد کر دی گئی تھی کہ کوئی تنظیم ادارہ کسی علاقے سے عوام سے خیرات یا رقم اکٹھی نہیں کر سکے گا اور رجسٹرڈ ادارے  متعلقہ ڈی سی کی اجازت سے رقم اکٹھی کر سکیں گے۔ جبکہ اس سے قبل بعض انتہاء پسند تنظیموں کے تحت چلنے والے ادارے عوام سے پیسے اور اشیاء اکٹھی کرتے تھے جو رقم دہشت گردی کے لئے استعمال ہونے کے اعتراضات ایف اے ٹی ایف نے بھی اٹھائے تھے۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع کے مطابق ان کو اب تک تقریبا 8 ہزار آئن لائن درخواستوں کی منظوری ہو چکی ہیں۔ اس سے قبل بھی چار مرتبہ رجسٹریشن کروانے کے لئے درخواستیں دینے کی تاریخ بڑھائی جا چکی ہے۔ پہلے پندرہ روز کے لئے بڑھائی جاتی تھی پھر دو ماہ کے لئے آخری مرتبہ اضافہ کیا گیا تو جو 10 اکتوبر کو ختم ہو گیا ہے۔ اب ہوم ڈیپارٹمنٹ نے تین ماہ کا اضافہ کرنے کی درخواست کی تھی جس کو منظور کر لیا گیا ہے۔ اب تاریخ 2 مارچ تک بڑھا دی گئی ہے۔ تاہم نوٹیفکیشن چند روز میں جاری ہو گا۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف میں بھی تمام فلاحی اداروں، این جی اوز، کو عوام سے اکٹھے ہو نے والے پیسوں کو کن مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اور اس کار ریکارڈ بھی چیک کرنے کے اعتراضات عائد کئے تھے جس پر حکومت نے ایف اے ٹی ایف کی سفارشات پر تمام فلاحی اداروں کو چیک کرنے ان کا ریکارڈ چیک کرنے، اکٹھی کی گئی رقوم کی معلومات کے لئے نئی قانون سازی کی تھی جس کے بعد اب تمام فلاحی ادارے قانون کے پابند ہونگے جبکہ پہلے کسی ادارے کے پاس اسطرح کا ڈیٹا نہیں ہوتا تھا۔ تاہم اب چیرٹی اداروں کو اپنے سورس بھی بتانے پڑیں گے کہ ان کو رقم کہاں سے ملی ہے اور کن لوگوں یا اداروں نے ان کو رقم فراہم کی ہیں۔

مزیدخبریں