یادِ رفتگان ……  صدیقہ بیگم

سب بہن بھائیوں کو فخر ہے کہ ہم چودھری برکت علی مرحوم جو بانی پنجاب بکڈپو ‘ ماہنامہ ادب لطیف اور مکتبہ اردو ہیں‘ ان کی اولاد ہیں ۔ بہن صدیقہ بیگم 15 دسمبر 2019ء کو وفات پا گئیں ۔ بہن صدیقہ بیگم بہت اچھی تھیں۔ بہن بھائیوں سے پیار اور ہمدردی کرتی تھیں۔ ادیبوں کی عزت کرتی تھیں۔ ان سے ہرممکن طریقے سے تعاون اور مدد کرتی تھیں۔ جب محترم والد چودھری برکت علی صاحب 8 ۔ اگست 1952ء کو فوت ہوئے تو بہن صدیقہ بیگم کی عمر 13 سال کی تھی۔ آپ یکم جنوری 1939ء کو پیدا ہوئیں۔ سال 2019ء ہمارے خاندان اور ادبی حلقوں کے لئے بہت غم والا سال تھا۔ پہلے بڑے چودھری افتخار علی جولائی 2019ء کو وفات پا گئے پھر بہن صدیقہ بھی دسمبر 2019ء کو انتقال کر گئیں۔ بہن صدیقہ بیگم کی پہلی برسی پر دکان پرنیز میرے ذاتی نمبر کئی ادیبوں اور صحافیوں نے فون کر کے اظہار افسوس کیا۔ میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ صدیقہ بیگم کے تینوں بچوں عزیزم توصیف ‘ عزیزہ ثویلہ انیس اور عزیزہ بیا بابر نے بہت خوب صورت پرچہ جاری رکھا ہے۔ مدیر اعلیٰ جناب حسین مجروح اور مدیر مظہر سلیم مجوکہ نے بہت اچھے مضمون اور بہت اچھے مکالمے شائع کئے۔ اللہ تعالیٰ میرے بھانجے بھانجیوں کو سلامت اور مکمل صحت یاب رکھیں۔ آمین ! تاکہ وہ نانا چودھری برکت علی ‘ ماموں چودھری افتخار علی اور والدہ محترمہ صدیقہ بیگم کے ماہنامہ ’’ادب لطیف‘‘ کو زندہ رکھیںدعا ہے کہ اللہ تعالیٰ والد چودھری برکت علی ‘ بھائی چودھری افتخار علی اور بہن صدیقہ بیگم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائیں اورتینوں مرحومین کے درجات بلند فرمائے۔ آمین!  (محمد خالد چودھری بابائے اردو بازار چودھری اکیڈمی‘ لاہور) 

ای پیپر دی نیشن