اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) الیکشن کمشن میں ہونے والے اجلاس میں پنجاب میں لوکل گورنمنٹ انتخابات اور صوبہ میں حلقہ بندیوں سے متعلق غور وخوض کیا گیا۔ الیکشن کمشن اہم اجلاس سکندر سلطان راجہ چیف الیکشن کمشنر کی سرابرہی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری پنجاب ویڈیولنک کے ذریعے جبکہ سیکرٹری بلدیات پنجاب ، صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب ودیگر افسران نے شرکت کی۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے میٹنگ کے انعقاد اور ایجنڈا کے چیدہ چیدہ نکات پر روشنی ڈالی۔ سپیشل سیکرٹری الیکشن کمشن نے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2021 میں موجود چند ترامیم کی تجویز دی جن پر صوبائی حکومت نے رضامندی کا اظہار کیا اور اس کے علاوہ خاص طور پر Hilly areas کا نوٹیفکیشن ، لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے تحت رولز کی فوری فراہمی اور شیڈول سے پہلے تمام کونسلوں اور اربن لوکل ایریاز میں کونسلوں کی تعداد بھی شامل ہے مزید الیکشن کمیشن نے ای وی ایم کے استعمال پر صوبہ حکومت پنجاب سے کہا کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے دوران کسی ٹیکنالوجی بشمول ای وی ایم پر الیکشن کمیشن کا کوئی اعتراض نہیں ہے اگر وفاقی یا صوبائی حکومت ان مشینوں کو خود بنائے توالیکشن کمیشن ای وی ایم کا استعمال کرنے کو تیار ہے صوبائی حکومت کو یہ بھی بتایا گیا کہ صوبہ میں بلدیاتی انتخابات کے دوران 205000 مشین درکار ہوں گی۔ الیکشن کمیشن نے مشینوں کی خریداری مارکیٹ سے کرنی ہے تو تمام قواعد وضوابط اور پیرا رولز کے مطابق خریداری کی جائے گی ۔الیکشن کمشن کی طرف سے یہ تجویز بھی دی گئی کہ چند ویلج اورنیبر ہوڈ کونسلوں میں ان مشینوں کی پائلٹ ٹیسٹنگ بھی کی جا سکتی ہے۔ لوکل گورنمنٹس تحلیل ہونے کے بعد 120دن کے اندر انتخابات کا انعقاد ضروری ہے لہذا 120 دن کے اندر مشینوں کی خریدای ممکن نہیں۔ الیکشن کمیشن نے خیبر پی کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے بڑا فیصلہ کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات عدلیہ کی نگرانی کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسرے مرحلے میں ڈی آر اوز‘ ریٹرننگ افسران عدلیہ سے لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایڈیشنل سیشن ججز اور سیشن ججز کو ڈی آر اوز‘ آر اوز لگایا جائے گا۔ الیکشن کمیشن جلد پشاور ہائیکورٹ کو ڈی آر اوز‘ آر اوز کیلئے خط لکھے گا۔