جن ممالک میں لوٹی دولت آئی وہ غیر مشروط واپس کریں : شاہ محمود

Jan 07, 2022

اسلام آبا د (خصو صی نامہ نگار) وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کرپشن کا مقابلہ جملہ انسانی حقوق اور پائیدار ترقی کے حقیقی حصول کے لئے ایک ناگزیر تقاضاکے عنوان سے ’او۔آئی۔سی‘ کے خودمختار مستقل انسانی حقوق کمشن کے ساتویں بین الاقوامی سیمینار او آئی سی ممالک کے سفرا کے اعزاز میں تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہا ہے کہ کرپشن کے خاتمے کے لئے پاکستان کا عزم اور عہد واضح اور مضبوط ہے اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے کرپشن کے خلاف ہماری جنگ لازم ہے۔ کرپشن کے مقابلے اور اس کے انسانی حقوق کے ایجنڈے کے حصول کے عمل پرمرتب ہونے والے سنگین اثرات کے موضوع پر ’او۔آئی۔سی‘ کے خود مختار مستقل انسانی حقوق کمشن کی جانب سے اس سیمینار کے انتہائی بروقت انعقاد پر میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ وزیراعظم عمران خان کے ویژن کی روشنی میں کرپشن کے خلاف جنگ اور جملہ انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا، ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں سرفہرست ہے۔ سیاسی، معاشی، سماجی، ثقافتی اور ترقی کے حق سمیت تمام انسانی حقوق کو شرمندہ تعبیر کرنے کی راہ میں حائل سب سے بڑی رکاوٹ، کرپشن ہے۔ مالیاتی جوابدہی، شفافیت اور ساکھ (ایف۔اے۔سی۔ٹی۔آئی) پر اقوام متحدہ کے اعلی سطح پینل نے تخمینہ لگایا ہے کہ لوٹ کی7کھرب ڈالر کی خطیر رقم مالیاتی طور پر دوردراز ’’محفوظ ٹھکانوں‘‘ میں چھپائی گئی ہے۔ کوئی مبالغہ آرائی نہیں کہ عوامی خزانے سے لوٹی گئی اس دولت سے تعمیر و ترقی کیلئے درکار، ضروریات کو پورا کیا جا سکتا تھا۔ عوام کو غربت سے چھٹکارا دلایاجا سکتا تھا۔ بچوں کو تعلیم فراہم ہوسکتی تھی، ان رقوم سے، خاندانوں کو ضروری ادویات فراہم کی جا سکتی تھیں اور ہر روز موت کے منہ میں جاتے ہزاروں افراد کوبچایا جا سکتا تھا۔ کرونا عالمی وبا نے موجودہ عدم مساوات کی خلیج کو مزید بڑھا دیا ہے۔ ہم یہ زور دیتے آرہے ہیں کہ جن ممالک میں لوٹی گئی دولت رکھی گئی ہے۔ وہ ممالک برآمد ہونے والے اثاثے شرائط کے بغیر ان ممالک کو واپس لوٹائیں جہاں سے یہ دولت لوٹی گئی ہے۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں وزیراعظم عمران خان نے ’کرپشن سے پاک‘ پاکستان کا ویژن دیا۔ ’او۔آئی۔سی‘ ممالک کو ایسے تخلیقی خیالات اور اقدامات کو مستعدی سے کھوج لگانا ہوگا جن سے کرپشن سے بچاؤ اور اس کے ارتکاب پر سزا سے استثنٰی کے خاتمے کا موجودہ عالمی فریم ورک مزید توانا ہو۔ او۔آئی۔سی‘ کے ماہرین کی مجوزہ ایڈہاک کمیٹی ترجیحی پہلوؤں پر غور کر سکتی ہے جن میں ’او۔آئی۔سی‘ممالک کے اندر کرپشن اور لوٹے جانے والے اثاثہ جات کے مسئلے پر باہمی قانونی مدد کے لئے ’او۔آئی۔سی‘ کا پروٹوکول اور عمل درآمد کا طریقہ کار وضع کیاجائے۔ اقوام متحدہ کی چھتری تلے یکجائی کا حامل، شفاف اور اجتماعی نظام تیار کیا جائے جو ناجائز دولت کے بہاؤ اور لوٹے گئے اثاثوں کی واپسی کی نگرانی کے عالمی قانونی فریم ورک کو تقویت دے۔ گلوبل بینیفیشل اونرشپ رجسٹری‘ قائم کی جائے۔، کرپشن کی بنیاد پر  ہونے والے عدم مساوات پر مبنی سرمایہ کارانہ معاہدات پر نظرثانی اور ان کی ازسرنو تشکیل کی جائے۔ برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر نے شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات، کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان، برطانیہ کے ساتھ تجارتی و اقتصادی تعاون بڑھانے کیلئے سٹریٹیجک شراکت داری کا متمنی ہے۔ کرسچن ٹرنر نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ پاکستان میں رومانیہ کے سفیر نیکولے گویا بھی شاہ محمود قریشی سے ملے۔ ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات، مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہنے کہا پاکستان، یورپی یونین کے ساتھ سٹریٹیجک شراکت داری کے تحت رومانیہ سمیت تمام یورپی ممالک کے ساتھ دو طرفہ تجارتی و اقتصادی تعلقات کے فروغ کا خواہاں ہے۔ نیکولے گویا  نے پاکستان اور رومانیہ کے مابین دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے وزیر خارجہ  کا شکریہ ادا کیا۔

مزیدخبریں