خانیوال (عامر حسینی‘ سپیشل رپورٹر) الیکشن کمپئن میں کروڑوں روپے خرچ کرنے والے اور اسمبلی سے کروڑوں روپے کی مراعات لینے والے خانیوال ضلع سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی وصوبائی اسمبلی نے سال 2019ء میں صرف ایک کروڑ 91 لاکھ 4 ہزار99 روپے انکم ٹیکس ادا کیا- سب سے کم ٹیکس رکن پنجاب اسمبلی عباس علی شاہ نے دیا اور سب سے زیادہ انکم ٹیکس رکن وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیفٹی سید فخرامام نے دیا۔ایف بی آرکی آفیشل ویب سائٹ پہ جنوری 2022میں دی جانے والی پارلیمنٹرین ٹیکس ڈائریکٹر برائے ٹیکس سال 2019کے مطابق ضلع خانیوال سے منتخب چار اراکین قومی اسمبلی اور آٹھ اراکین صوبائی اسمبلی نے سالانہ انکم ٹیکس سال 2019ء میں کل ایک کروڑ 91 لاکھ 4 ہزار 99 روپے ادا کیا۔ ٹیکس ڈائریکٹری کے مطابق اراکین قومی اسمبلی میں این اے 151 سے منتخب رکن قومی اسمبلی محمد خان ڈاہا نے اپنی سالانہ آمدنی 19لاکھ 95 ہزار 2 سو 16 روپے ظاہر کی اور انہوں نے حیرت انگیز طور پہ اپنی کوئی زرعی آمدنی ظاہر نہیں کی اور اس پہ 39 ہزار 7 سو 61 روپے سالانہ انکم ٹیکس ادا کیا۔ سید فخر امام نے اپنی سالانہ آمدنی 40 لاکھ 57 ہزار 5 سو 47 روپے جبکہ 25 لاکھ 37 ہزار 6 سو 68 روپے زرعی آمدن ظاہر کی اور از خود قرائنی آمدن 2 کروڑ 78 لاکھ 94 ہزاز 1 سو 33 روپے ظاہر کی اور 55 لاکھ 79 ہزار 8 سو 25 روپے ٹیکس ادا کیا۔ پیر ظہور حسین قریشی حلقہ این اے 152 نے 33 لاکھ 69 ہزار 5 سو 23 روپے ظاہر کی اور زرعی آمدن 9 لاکھ 50 ہزار روپے ظاہر کی جبکہ انہوں نے انفرادی طور پہ 1 لاکھ 26 ہزار 8 سو 12 روپے اور سرمایہ کاری کے طور پہ 12 لاکھ 6 ہزار 8 سو 12 روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔ این اے 153 خانیوال سے منتخب رکن قومی اسمبلی چوہدری افتخار نذیر نے ایک کروڑ 51 لاکھ 28 سو روپے نارمل آمدنی ظاہر کی اور خود تشخیص کردہ قرائنی آمدنی کا اندازہ 7 کروڑ 28 لاکھ 5 سو 40 روپے لگایاجبکہ انفرادی انکم ٹیکس کی مد میں 6 لاکھ 78 ہزار 8 سو 20 روپے جبکہ نجی سرمایہ کاری میں کے طور پہ 13 لاکھ 6ہزار 6 سو 22 روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔ مرحوم نشاط احمد خان ڈاہا پی پی 206 خانیوال نے ایک کروڑ 3 لاکھ 23 ہزار 7 سو 75 روپے نارمل سالانہ آمدنی ظاہر کی جبکہ 8 کروڑ روپے سے زائد خود تشخیص کردہ قرائنی آمدن ظاہر کی جبکہ 78 ہزار روپے زرعی آمدن ظاہر کی اور انہوں نے 3 لاکھ 36 ہزار 4 سو 51 روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔حلقہ پی پی 205 سے رکن صوبائی اسمبلی حامدیار ہراج نے 12 لاکھ 68 ہزار 300 روپے نارمل آمدنی اورقرآئنی آمدنی 67 لاکھ 61 ہزار 3 سو 80 روپے ظاہر کی اور 3 لاکھ روپے زرعی آمدنی ظاہر کی اور 11 لاکھ 65 ہزار 6 سو 91 روپے ٹیکس ادا کیا جبکہ پی پی 204 خانیوال سے رکن صوبائی اسمبلی سید حسین جہانیاں گردیزی نے 13 لاکھ 9 ہزار 8 سو روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔ حلقہ پی پی 203 خانیوال سے ڈاکٹر سید خاور علی شاہ نے 98 ہزار 8 سو 85 روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔حلقہ پی پی 209 سے فیصل خان نیازی نے 14 ہزار 2 سو 22 روپے انکم ٹیکس دیا۔ حلقہ پی پی -208 سے رکن صوبائی اسمبلی رانا بابر حسین نے 45 ہزار 250 روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔حلقہ پی پی 207 خانیوال سے رکن صوبائی اسمبلی عباس علی شاہ نے صرف دو ہزار روپے سالانہ انکم ٹیکس دیا جبکہ پی پی -210 سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی حاجی عطاء الرحمان نے 11 ناکھ 7 ہزار 1 سو 52 روپے انفرادی انکم ٹیکس اور اے او پیز ممبر کے طور پر 19 لاکھ 4 ہزار 1 سو 29 روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔
خانیوال مربعوں مکانوں ، دکانوں کے مالک 12 ممبران اسمبلی کا ٹوٹل انکم ٹیکس صرف ایک کروڑ 91 لاکھ روپے
Jan 07, 2022