اسلام آباد(خبر نگار)ہلالِ احمر پاکستان کے چیئرمین ہلالِ احمر ابرار الحق نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ اومی کرون سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کیا جائے، اگرچہ اِس کی شدت قدرے کم ہے مگر یہ نظام ِ صحت کو متاثر کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وبا ء کے ابتدا میں ہم سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے نقصان سے بچے،اب بھی ہمیں احتیاطی تدابیر اور ویکسی نیشن پر عمل کرنا ہوگا۔ہلالِ احمر پاکستان اِس ضمن میں عوام الناس میں آگاہی پھیلانے کیلئے سرگرم ِ عمل ہے۔ہلالِ احمر ماس ویکسی نیشن مہم کے زیر ِ اہتمام ملک بھر کے سترہ اضلاع میں ویکسی نیشن یونٹس اور گھر گھر مہم کے ذریعے اب تک 7 لاکھ سے زائد افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے ضرورت اِس امر کی ہے کہ جو لوگ ابھی تک ویکسی نیشن نہیں کراسکے وہ جلد از جلدویکسین لگوائیںانہوں نے کہا اومی کرون کے خطرہ سے عالمی ادارہ صحت نے بھی انتباہ جاری کردیا ہے اومی کرون کی شدت کا انحصار اِس پر ہے کہ متاثرہ شخص نے کورونا ویکسین لگوا رکھی ہے یا نہیں ہر پاکستانی کو ویکسین لگوا لینی چاہیے اور جنہوں نے ویکسین پہلے لگوائی تھی وہ بوسٹر ڈوز بھی فوری طور پر لگوائیں تاکہ اِس ویرینٹ سے پیدا ہونے والے خطرہ سے محفوظ رہ سکیں کراچی اور لاہور سمیت دیگر شہروں سے اب تک 300 سے زائد کیس رپورٹ ہوچکے ہیںابرار الحق نے قوم سے اپیل کی ہے کہ اومی کرون کو خطرہ بننے سے روکنے کا واحد حل احتیاطی تدابیر اختیار کیے رکھنا اور ویکسین لگوانا ہے واضح رہے کہ کورونا وبا کے ابتدا سے ہی ہلالِ احمر نے آگاہی مہم جاری رکھی ہوئی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں،متاثرہ گھرانوں کی مدد بھی کی گئی اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔