ملتان،خانیوال ( لیڈی رپورٹر،نامہ نگار )سیٹزن نیٹ ورک فار بجٹ اکاؤنٹیبیلٹی (سی این بی اے) کی ممبر تنظیم ڈئیر فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر خالدہ ندیم نے کہا کہ ’’پاکستان میں بجٹ شفافیت کی صورتحال2021‘‘پر مبنی رپورٹ جاری کردی ، رپورٹ دو حصوں پر مشتمل ہے ۔ پہلے حصے میں بجٹ سازی کے عمل میں شفافیت کو جانچنے کیلئے منتخب وفاقی وزارتوں اور صوبائی محکموں کو معلومات کے حصول کی 152درخواستیں بھجوائی گئیں، حیران کن بات یہ ہے کہ ان تمام درخواستوں میں سے کسی ایک کا جواب بھی مقررہ وقت میں موصول نہیں ہوا جو انتہائی مایوس کن ہے۔ سائرہ شوکت نے دوسرے حصے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بجٹ دستاویزات کی جامعیت اور بجٹ سازی میں شہریوں کی شرکت کا جائزہ لیا گیا ہے۔یہاں وفاقی حکومت کل87 پوائنٹس میں سے 62 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست،خیبر پختونخواہ دوسرے، پنجاب تیسرے جبکہ سندھ اوربلوچستان بالترتیب چوتھی اورپانچویں پوزیشن پر رہے۔جبکہ یوتھ فرنٹ پاکستان کے صدر سید ندیم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں وفاقی اور صوبائی سطح پر بجٹ سازی کے عمل میں پائی جانے والی خامیوں کی نشاندھی کی گئی ہے اور مطالبہ کیاگیا ہے کہ بجٹ تجاویز کو وسیع پیمانے پر شہریوں۔سرکاری اداروں اور اہم شراکت داروں کے ساتھ بحث لایا جائے بجٹ اخراجات سے متعلق سہ ماہی۔ششماہی یا سالانہ رپورٹس کے باقاعدہ اجرا سمیت سالانہ آڈٹ رپورٹس آڈیٹر جنرل کی ویب سائٹس پر باقاعدگی سے آپ لوڈ کی جائیں