سینٹ کو آج بتایا گیا ہے کہ ساتویں مردم و خانہ شماری کیلئے ایک آزمائشی منصوبہ رواں سال 15 مئی سے شروع ہوگا۔ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کے جواب میں پارلیمانی امور کے وزیرمملکت علی محمد خان نے کہا کہ اس سلسلے میں مکمل کارروائی رواں سال اگست میں شروع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پہلی بار صرف پانچ سال کے وقفے کے بعد ایک شفاف مردم شماری کرنے جارہی ہے جو کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوگا۔ ایک اور سوال کے جواب میں علی محمد خان نے کہا کہ حکومت گندم اور چینی درآمد کررہی ہے تاکہ مناسب قیمتوں پر ان کی رسد یقینی بنائی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت گندم، چینی ، گھی اور دالوں کے تزویراتی ذخائر بنانے پر بھی کام کررہی ہے۔وزیر مملکت نے مراعاتی اقدامات سے متعلق کہا کہ منڈی میں گندم کی رسد اور قیمت میں کمی کو یقینی بنانے کیلئے 1950 روپے فی من گندم جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تمام صوبائی حکومتیں حکومت کی جانب سے طے کردہ قیمتوں پر گندم جاری کررہی ہیں۔
بعد میں ایوان نے منی بل پر قومی اسمبلی کو سفارشات بھجوانے کیلئے مالیاتی ضمنی بل 2021 پر بحث شروع کی۔ حکومتی ارکان نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ اس بل سے معیشت مستحکم ہوگی جبکہ غریب آدمی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ صرف پر تعیش اشیا پر ٹیکس لگایا گیا ہے۔حزب اختلاف کے اراکین نے بل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک میں مہنگائی بڑھے گی۔ ایوان کا اجلاس آج پیر کو سہ پہر تین بجے ہوگا۔