لاہور+گوجرانوالہ (خصوصی نامہ نگار+نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پورا ملک جل رہا ہے، لوگ مہنگائی سے بلبلا اٹھے، مزدوروں، کسانوں، کاروباری لوگوں کی حالت دیکھ کر رونا آتا ہے، تجارت بیٹھ گئی، معیشت کا ستیاناس ہو گیا، فی کلو آٹا 150روپے کا، 20کلو کا تھیلا تین ہزار میں دستیاب ہے، لوگوں کو صاف پانی دستیاب نہیں، نوجوان بے روزگار، لوٹ مار کا بازار گرم ہے۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی ٹرائیکا اپنی لڑائیوں میں مصروف، ٹرائیکا ایکسپوز ہو گیا، ان لوگوں کے پاس مسائل کا حل نہیں، یہ نااہل اور ناکام ہیں، ان سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا۔ حکمران بلوچستان کے عوام پر ظلم بند کریں، گوادر کے رہایشیوں کو ان کے حقوق دیئے جائیں، گوادر کے لوگوں پر ظلم بند نہ ہوا تو ملک بھر سے عوام کو وہاں لے کر جائیں گے اور احتجاج ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوجرانوالہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، بلال قدرت بٹ اور امیر ضلع مظہر رندھاوا بھی اس موقع پر موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے، لیکن لوگ آٹے کے لیے قطاروںمیں کھڑے ہیں۔ حکمرانوں نے عوام کو بنیادی ضروریات سے محروم کر رکھا ہے۔ مزدوروں کی مزدوری ختم، لوگ نان شبینہ کے محتاج ہو گئے۔ غریب خودکشیوں پر مجبور ہے۔ ملک کی 80فیصد آبادی کو پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں۔ چاروں طرف مایوسی اور بے چینی ہے، حکمرانوں سے بہتری کی کوئی توقع نہیں، کرپٹ ٹولہ عوام کی گردنوں پر مسلط رہا تو آنے والے حالات مزید خطرناک ہوں گے۔ حکمران ائیرپورٹس، ریلوے، بندرگاہیں اور دیگر قومی اثاثے گروی رکھنے کے لیے تیار ہیں، ہماری ایٹمی صلاحیت بھی دشمنوں کے نشانے پر ہے۔ ٹرائیکا کے پاس مسائل کا کوئی حل نہیں، قومی اثاثے بیچنا اور سودی قرضے لے کر معیشت چلانے کے علاوہ انھیں کچھ نہیں آتا۔ انھوں نے کہا کہ حکمران کرپشن کو جاری رکھنا چاہتے ہیں، دس بڑوں میں سے کوئی ایسا نہیں جو اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کرے۔
سراج الحق