اسلام آباد (اے پی پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین مشاہد حسین سید کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ کمیٹی کو دہشت گردی کے حالیہ حملوں، گرفتاریوں، پاکستان اور افغانستان کی سرحدی صورتحال اور صوبہ خیبرپختونخوا میں اندرونی سلامتی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر جامع بریفنگ دی گئی۔ بنوں کنٹونمنٹ کی صورتحال پر سیکرٹری وزارت دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) حمود الزماں خان نے کمیٹی کے ارکان کو یقین دلایا کہ سیکورٹی فورسز کسی بھی سیکورٹی خطرے سے نمٹنے کی ماہر اور بھرپور لیس ہیں۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے۔ چیئرمین کمیٹی مشاہد حسین سید نے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے کے لئے جیو سٹرٹیجک ماحول کو مد نظر رکھتے ہوئے نیشنل ایکشن پلان پر نظر ثانی کی جائے۔ چیئرمین کمیٹی نے نیکٹا کے ساتھ مل کر ایک مربوط انسداد دہشت گردی پالیسی پر زور دیا جس میں نیکٹا کے کلیدی کردار کے ساتھ ساتھ مختلف سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان موثر انٹیلی جنس شیئرنگ میکانزم اور پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی انتظام کو بہتر بنانا شامل ہے۔ کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کے عوام آزمائش کی اس گھڑی میں بہادر مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ کمیٹی نے ماضی قریب میں دہشت گردی سے متعلق مختلف واقعات میں شہید ہونے والے شہدا کے لیے فاتحہ خوانی کی۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سینیٹر انوار الحق کاکڑ، سینیٹر عمر فاروق، سینیٹر پلوشہ محمد زئی خان، سینیٹر ڈاکٹر زرقا سہروردی تیمور، سینیٹر ہدایت اللہ، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف ڈاکٹر شہزاد وسیم، سیکرٹری دفاع نے شرکت کی ۔
سینٹ دفاع کمیٹی کو دہشتگردی، سرحدی صورتحال پر بریفنگ، نیشنل ایکشن پلان پر نظرثانی کا مطالبہ
Jan 07, 2023