لاہور (نوائے وقت رپورٹ) صوبہ پنجاب کے تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وزراء نے مشترکہ پریس کانفرنس میں مطالبہ کیا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان عمران خان پر حملے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمشن تشکیل دیں۔ صوبائی وزیر راجہ بشارت نے کہا کہ وزیرداخلہ کے سوا ساری دنیا تسلیم کرتی ہے عمران خان کو گولی لگی ہے، رانا ثنا کا بیان احمقانہ ہے انہیں فوری مستعفی ہونا چاہیے۔ میاں محمود الرشید نے کہا کہ ملزم نوید کو پلاننگ سے استعمال کر کے حملے کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی گئی جس کی مذمت کرتے ہیں۔ سینئر صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال نے کہاکہ ملک کے سب سے مقبول لیڈر کی ایف آئی آر درج نہیں کی جارہی، فرانزک کے لیے ادارے تعاون نہیں کررہے۔ جواب میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ فراڈ کوئی اور کرے اور استعفیٰ مجھے دینا چاہئے؟۔ استعفیٰ تو انہیں پارٹی کی قیادت سے دینا چاہئے۔ کنٹینر پر جتنے لوگ زخمی ہوئے تھے تمام صحت یاب ہو چکے۔ جے آئی ٹی خود ایک ڈرامہ ہے۔ ایجنسی کے لوگوں کو ڈرایا گیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ سیاسی بیان بازی میں عمران خان کیس الجھا رہے ہیں۔ معظم کی پوسٹ مارٹم رپورٹ دیکھ لیں۔ جو گولی معظم کو لگی وہ نوید نے فائر نہیں کی۔ ابہام پیدا کرنے کیلئے معاملے میں دو مزید لوگوں کو شامل کیا جا رہا ہے۔ ملزم نوید ویڈیو میں سب اعتراف کر رہا ہے۔ اس کیس کو سلجھانے کیلئے یہ اہم ہے کہ ویڈیو میں وہ کیا کہہ رہا ہے۔ ملزم نوید کو کسی نے پڑھایا ہے یا کوئی اور ملوث ہے تو جے آئی ٹی دو ڈھائی ماہ سے کیا کر رہی ہے؟۔ اگر ویڈیو ڈی پی او نے بنائی ہے تو وہی جواب دے۔ کنٹینر کے ساتھ چلنے والوں میں تمام ایجنسیوں کے لوگ تھے۔ پولیس والے بھی ساتھ چل رہے تھے۔ ایک ملزم کی جگہ تین ملزمان پیدا کر دیئے گئے۔
رانا ثنا کا بیان احمقانہ ، مستعفی ہوں : تحریک انصاف ، فراڈ کوئی کرے استعفیٰ میں دوں : رانا ثنا
Jan 07, 2023