اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ایگزیکٹو الاؤنس سو فی صد کی شرح سے ملے گا، ڈیڑھ سو فی صد دینے کا فیصلہ غلط تھا۔ وزارت خزانہ میںاحتجاج کرنے والے افسروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ نے احتجاج کرنا ہے تو کریں، مگر ڈیڑھ سو فی صد کے حساب سے الائونس دینے کا فیصلہ غلط تھا، سیکرٹری فنانس سے بات کریں۔ دوسری طرف وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ایشین انفراسٹرکچر اینڈ انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی ) کے صدر مسٹر جن لیچون سے ورچوئل میٹنگ کی جس کے دوران وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے صدر اے آئی آئی بی کو دوسری بار بینک کا صدر بننے پر مبارکباد پیش کی۔ وزیر خزانہ نے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دینے پر بینک اور پاکستان کے درمیان گہری دوستی کو اجاگر کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت کو کمزور معاشی ورثہ ملا ہے لیکن وہ چیزوں کو درست سمت میں طے کرنے پر توجہ دے رہی ہے اور معاشی و اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے تمام شعبوں میں اصلاحات متعارف کرا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے دانشمندانہ اقدامات کی وجہ سے ملک ترقی وخوشحالی کی منازل طے کر رہا ہے۔ وزیر خزانہ نے صدر اے آئی آئی بی کو پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور پاکستان کی معیشت پر پڑنے والے اثرات سے بھی آگاہ کیا۔ ورچوئل ملاقات میں جنیوا میں ہونے والی ڈونرز کانفرنس کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے صدر اے آئی آئی بی کو 2023 میں پاکستان کا دورے کرنے کی دعوت بھی دی۔ ایشین انفراسٹرکچر اینڈ انویسٹمنٹ بینک کے سربراہ نے پاکستان اور اے آئی آئی بی کے درمیان تعلقات کو سراہا اور اے آئی آئی بی کا بہترین رکن ہونے پر پاکستان کی تعریف کی۔ اور کہا کہ پاکستان کے لیے اے آئی آئی بی کی مکمل معاونت اور تعاون میںاضافہ کیا جائے گا۔ وزیر خزانہ نے ملک کی پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے پاکستان کے ساتھ مسلسل تعاون پر اے آئی آئی بی کے صدر کا شکریہ ادا کیا۔