سکرنڈ(رپورٹ اعظم راول)سکرنڈ میں کروڑوں کی لاگت سے بننے والی پاکستان کی پہلی اور واحد اینٹی اسنیک ریسرچ لیبارٹری تباہ حالی کا شکار،محکمہ صحت کے ڈی جی ڈاکٹر محمد جمن بائٹو نے چارج محکمہ لائیو اسٹاک کے ڈی جی ڈاکٹر نظیر حسین کلہوڑو کے حوالے کر دیا۔اس موقع پر لائیو اسٹاک کے ڈی جی ڈاکٹر نظیر حسین کلہوڑو کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت کے ڈاکٹر انسانی بیماریوں کے ماہر ہوتے ہیں اس لیے وہ کیسے اینٹی اسنیک یا کتوں کے کاٹنے کی ویکسین بنا سکتے ہیں اس کے علاوہ فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے مطلوبہ اہداف حاصل نہیں کیا جاسکتا،انہی باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے محکمہ صحت کے منسٹر نے 26 نومبر کو ادارے کا چارج محکمہ لائیو اسٹاک کے وزیر کے حوالے کیا جب معلوم کیا گیا کہ آپ ٹارگٹ کیسے پورے کرو گے تو ڈی جی لائیو اسٹاک کا کہنا تھا کہ مجھے کامیاب ویکسین بنانے کا تجربہ ہے کیونکہ اینٹی برڈ فلو، اینٹی ڈوگ اور گذشتہ ماہ گائے میں آنیوالی بیماری کی ویکسین بنا چکا ہوں باقی میرے ٹارگٹ کے ساتھ کچھ تحفظات ہیں جو میں متعلقہ حکام کے سامنے رکھوں گا ان کے بعد کام شروع کیا جائے گا ،اسی دوران محکمے کے ملازمین نے شکایات کے انبار لگا دیئے ، ملازمین کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک سال سے تنخواہیں نہیں ملی ہے جس پر ڈی جی لائیو اسٹاک نے مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔