لاہور(سپورٹس رپورٹر)قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ مجھے معلوم نہیں کہ میری کپتانی جارہی ہے یا نہیں۔ چائے کے وقفے کے بعد پلان بنایا گیا تھا، ہم جیت کیلئے جائیں گے لیکن جب وکٹیں گریں تو پلان تبدیل کیا۔ اگر ٹیسٹ میچ ہار جاتے تو آج تنقید ہو رہی ہوتی، مجھے نہیں معلوم کہ میری کپتانی جارہی ہے یا نہیں۔ جو ہماری سٹرینتھ ہے، اس کے حساب سے وکٹیں بنائی جاتی ہیں، ہم وکٹ کو قصور وار قرار نہیں دیں گے۔ ہم ہر پچ پر کھیلنے کیلئے تیار اور مطمئن بھی ہیں۔ٹیسٹ کرکٹ تیز ہوتی جارہی ہے اور ٹیسٹ میچ بھی دلچسپ ہوتے جارہے ہیں۔ جیت کیلئے پوری کوشش کی، اگر شروع سے ڈرا کیلئے جاتے تو سعود شکیل کھڑے رہتے، جب ٹیل اینڈرز آئے تو ڈرا کیلئے گئے۔ہمارا منصوبہ فائنل سیشن تک جانا اور ہدف کو حاصل کرنا تھا۔ اگر مڈل آرڈر میں شراکت ملتی تو میچ کا نتیجہ مختلف ہوتا۔ آغاسلمان کے آئوٹ ہونے کے بعد ہمارا پلان بدل گیا۔ہم نے لوگوں کی توقعات کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا لیکن اس کے مثبت پہلو تھے: ہم مثبت کو چمکانا اور منفی کو دور کرنا چاہتے ہیں۔ سرفرازکی واپسی شاندار ہے۔ سیفی بھائی نے چار سال میں کرکٹ کو ختم نہیںکیا۔نیوزی لینڈ کے کپتان ٹم سائوتھی نے کہا کہ آخری لمحات میں میچ جیتنے کی بھرپور کوشش کی تاہم ایسا نہیں ہوسکا۔دس دن تک شاندار ٹیسٹ کرکٹ کھیلی۔ زیادہ تر ٹیسٹ کیلئے لیڈنگ پوزیشن رہی ۔ جیتنے کیلئے زور دیالیکن سرفراز نے جس طرح کھیلا اس نے میچ سے چھین لیا۔ طویل عرصے تک ٹیسٹ نہ کھیلنے کے بعد سوڈھی کی واپسی، ہم ان کیلئے بہت پرجوش ہیں۔ مائیکل بریسویل بھی پرفارم کررہاہے۔ مجموعی طور پر لڑکوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ معلوم تھا آخری سیشن میں کچھ بھی ہوسکتاہے، سرفراز شاید فرق تھا، اگرسرفراز کو پہلے آئوٹ کر لیتے تو جیت سکتے تھے۔ ہر ٹیسٹ جیتنے کیلئے میدان میں اترتے رہے۔ ایک ہی گراؤنڈ میں 10 دن کھیلنے کیلئے کافی مشکل دورہ تھا۔ ون ڈے سیریز کے منتظر ہیں۔
وکٹیں گرنے سے پلان بدلا : بابر اعظم ، سر فراز نے میچ چھین لیا : ٹم ساؤتھی
Jan 07, 2023