مجلس احرار حکومت الہیہ کے قیام کو ملکی سلامتی کا ضامن سمجھتی ہے: مولانا اکمل


ملتان ( سماجی رپورٹر ) مجلس احرار اسلام کے بانی رہنماءو حضرت امیر شریعت مولانا سید عطاءاللہ شاہ بخاری رحمتہ اللہ علیہ کے رفیق سفر ، مفکر احرار چوہدری افضل حقؒ نے کشمیر میں ڈوگرہ راج کیخلاف اور مظلوم کشمیری مسلمانوں کے حقوق کے حصول کیلئے 1931ءمیں تحریک کشمیر کا آغاز کیا۔ مجلس احرار اسلام کی اس بپا کردہ تحریک میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد نے چوہدری افضل حق ؒ کی آواز پر لبیک کہا اور اپنے حقوق کے حصول اور ڈوگرہ راج سے نجات کیلئے اپنی جانوں تک کا نذرانہ پیش کیا اور گرفتاریاں دے کر جیلوں کو بھی آباد کیا۔ تحریک کشمیر میں مجلس احرار اسلام کے پچاس ہزار رضاکاروں نے گرفتاریاں پیش کیں اور اس تحریک کا پہلا شہید بھی مجلس احرار اسلام ہی کا دلیر و بہادر رضاکار الہی بخش چنیوٹی ؒتھا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس احرار اسلام ملتان کے امیر مولانا محمد اکمل ، ضلعی ناظم ابو میسون مولانا اللہ بخش احرار ، محمد فرحان الحق حقانی ، مفتی محمد نجم الحق و دیگر نے دار بنی ہاشم میں مفکر احرار چوہدری افضل حق ؒکے 81 ویں یوم وفات کے موقع پر خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام چوہدری افضل حق ؒ سمیت اکابرین احرار کے بتائے اور سمجھائے ہوئے مشن پر کاربند تھی ، ہے اور رہے گی۔ احرار رہنماو¿ں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام یہود و ہنود اور ان کے کاسہ لیسوں ، آلہ کاروں اور سہولت کاروں کو وطن عزیز کی اسلامی شناخت کو ہرگز تبدیل نہیں کرنے دیگی۔ مجلس احرار اسلام وطن عزیز میں حکومت الہیہ کے قیام ، عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ اور ناموس ازواج و اصحاب رسول کے قانونی تحفظ و دفاع کو ملکی سلامتی و استحکام کا ضامن سمجھتی ہے اور اس کیلئے جدوجہدجاری رہے گی۔ تقریب میں چوہدری افضل حق کو دینی و ملی ، قومی و سیاسی ، تحریکی و تصنیفی خدمات پر خراج عقیدت پیش کیا۔ 
مولانا اکمل

ای پیپر دی نیشن