چین کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے 7 جنوری سے 15 فروری تک 40 دنوں تک جاری رہنے والے چینی قمری سال نو کے دوران سفری رش کے دوران بلارکاوٹ کے سفر اور لاجسٹک کو یقینی بنانے کے لیے مکمل تیاریاں کرلی ہیں۔نائب وزیر ٹرانسپورٹ شو چھینگ گوانگ نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ کوویڈ-19 ردعمل کو بہتر بنائے جانے کے بعد پہلے سفری رش کے طور پر رواں سال کے چینی قمری سال نو کے دوران سفری رش حالیہ سالوں میں سب سے زیادہ چیلنجنگ ہوگا،کیوںکہ مسافروں کی تعداد میں اضافہ ایسے موقع پر ہوگا جب وبا میں اضافہ ہورہا ہے۔شو نے بتایا کہ کوویڈ-19 کو درجہ اول سے درجہ دوم کی وبا کے طور پر نمٹنے کے حالیہ فیصلے کے بعد کراس ریجنل سفر میں اضافہ ہونے کا امکان ہے کیونکہ لوگ سیاحتی دوروں یا خاندان سے ملنے کے لیے سفر کرنے کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس سال کے موسم بہار کے تہوار کے دوران سفری دوروں کی تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں 99.5 فیصد اضافے کے ساتھ تقریبا2ارب10کروڑ تک پہنچنے کی توقع ہے جو2019 کے سفری دوروں کی تعداد کا70.3 فیصد ہے۔صورتحال سے نمٹنے کے لیے، چین کے ریلوے آپریٹرز نے نقل و حمل کی کارکردگی کو بڑھانے اور لوگوں کی سفری ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کرنے کے لیے لچکدار آپریٹنگ منصوبے تشکیل دیے ہیں۔چائنہ سٹیٹ ریلوے گروپ کے مطابق، زیادہ سے زیادہ 6ہزار 77 ریٹرن مسافر ٹرینیں تعطیلات سے پہلے اور زیادہ سے زیادہ 6ہزار107 ٹرینیں تعطیلات کے بعد چلائی جائیں گی جن میں نشستوں کی گنجائش2019 کے اس عرصے کے مقابلے میں11 فیصد بڑھائی گئی ہے۔
چین میں چینی قمری سال نو کے دوران سفری اور لاجسٹک تیاریاں مکمل کرلی گئیں
Jan 07, 2023 | 18:45