لاہور (نیوز رپورٹر) قائم مقام امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ سینیٹ میں انتخابات کے التواء کی قرارداد آئین، جمہوریت اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی اور ملک و ملت سے دشمنی کے مترادف ہے۔ سپریم کوٹ نے ہائی کورٹس کے ذریعے ابہام پر مبنی فیصلوں کو کنٹرول کرلیا۔ اب جمہوریت دشمنوں نے سینیٹ کو آلہ کار بنایا ہے، سینیٹ کے 14 ارکان کی قرارداد آئین پر بالادست نہیں ہو سکتی۔ انتخابات کے محاذ پر بے یقینی قائم رکھ کر سماجی، معاشرتی اور جمہوری اقدار کو مزید تباہی سے دوچار کیا جارہا ہے۔ الیکشن کمیشن کسی دباؤ میں نہ آئے اور سپریم کورٹ، آئین اور 25 کروڑ عوام کے جمہوری حق کی حفاظت کیلئے اپنا آئینی کردار ادا کرے۔ سینیٹ نے انتخابات التواء سے متعلق قرارداد موو کرنے کی اجازت دے کر اپنا وقار خاک میں ملادیا ہے۔ لیاقت بلوچ نے این اے 123 میں ڈی ایم اے، بیدیاں روڈ، سوڑا، کرباٹھ، موتا سنگھ، پنجاب سمال انڈسٹریز، سنٹرل پارک، ڈیرہ ماسٹر قاسم، حاجی مردان انٹیریئر اور الفلاح ٹاؤن میں عوامی کارنر میٹنگز اور جماعتِ اسلامی میں شمولیتی جلسوں سے خطاب اور منصورہ میں مرکزی الیکشن سیل کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی سیاست اور لاہور کے سیاسی کردار کو سول ملٹری سٹیبلشمنٹ، پی پی پی، مسلم لیگ اور پی ٹی آئی نے مل کر تباہ کیا ہے۔