لاہور (کامرس رپورٹر) لاہور چیمبر کے سابق صدر محمد علی میاں نے کہا ہے معیشت کو درپیش سنگین چیلنجز کا تقاضا ہے کہ بزنس کمیونٹی کے سب سے ممتاز ادارے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز میں اتحاد و یکجہتی کو فروغ دے کر مضبوط بنایا جائے۔ وقت آ گیا ہے کہ فیڈریشن کے تشخص کو روشن و اجاگر کرنے کیلئے بزنس کمیونٹی کی صفوں میں تلخیاں کم کرکے رواداری اور ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے۔ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز میں ہر الیکشن کے بعد متحارب گروپوں میں بڑھتی ہوئی دوریاں اور تلخیاں ایف پی سی سی آئی کے وقار کیلئے زہر قاتل ثابت ہو رہی ہیں اور باہمی چپقلش کی موجودگی میں کوئی بھی گروپ اکیلا ملکی معیشت کے گھمبیر مسائل کے حل کیلئے مثبت کردار ادا کرنے سے قاصر ہوگا۔ اب وقت آگیا ہے کہ ملکی مفاد کیلئے ہر ایک کو اپنے اپنے خول سے باہر نکلنا پڑے گا۔ بالخصوص فیڈریشن کے سینئر لیڈرز پر یہ ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ باہمی اختلافات کو ختم کروانے اور اتحاد و اتفاق کو فروغ دینے کیلئے اپنی کوششوں اور سرگرمیوں کا آغاز کر دیں۔ جب سارے گروپ ہی فیڈریشن اور ملکی معیشت کی ترقی چاہتے ہیں تو پھر سب کو مادر وطن کی محبت کی خاطر ایک میز پر بیٹھنا پڑے گا۔ ایک سمت متعین کرنی پڑے گی اور معیشت کی بحالی کا مشترکہ روڈ میپ بنا کر دن رات اکٹھے محنت کرنا ہوگی۔ پاکستان ہے تو ہم ہیں، آج پاکستان بزنس کمیونٹی کو پکار پکار کر کہہ رہا ہے کہ بہت تاخیر ہو چکی۔ اب تو میری سلامتی اور بقا کی خاطر ایک ہو جاو۔ اپنی توانائیاں باہمی جھگڑوں پر ضائع کرنے کی بجائے، اپنی پوری طاقت پاکستان کی معیشت کو بھنور سے نکالنے پر مرکوز کر دیں۔یہ وقت پاکستان کے بزنس لیڈرز کی فہم و فراست کے امتحان کا ہے۔ اگر فیڈریشن کے لیڈرز اب بھی ذاتیات کے گرد گھومتے رہے اور مشترکہ فیصلہ سازی میں تاخیر کر دی تو خدشہ ہے کہ ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان نہ ہو جائے اور پھر شاید تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔