اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے توشہ خانہ ریفرنس میں فرد جرم ایک بار پھر موخر کر دی ہے۔ 190ملین پانڈز ریفرنس کی نقول بھی تقسیم نہ ہو سکیں۔ ضمانت کی درخواستوں پر بھی سماعت ملتوی کر دی۔8 جنوری تک ملتوی کی گئی ہے ۔گذشتہ روز ہفتہ کو اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردارمظفر عباسی، پراسیکیوٹرز عرفان احمد بھولا، سہیل عارف اور تفتیشی ٹیم عدالت پیش ہوئی جبکہ وکلا صفائی لطیف کھوسہ، شعیب شاہین اور دیگر عدالت پیش ہوئے، دوران سماعت بیرسٹر گوہر علی خان اور بیرسٹر عمیر نیازی بھی کمرہ عدالت پہنچ گئے۔ دوران سماعت190 ملین پانڈز ریفرنس کے تفتیشی افسر نے غیر حاضری6 ملزمان کے وارنٹ کی عدم تعمیل سے متعلق بیان ریکارڈ کرایا، عدالت نے فرحت شہزادی، مرزا شہزاد اکبر، ضیاء المصطفے نسیم اور ذلفی بخاری سمیت ملک ریاض 6 ملزمان کو اشتہاری قرار دیدیا جبکہ حاضر ملزمان بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو ریفرنس کی نقول نہ فراہم کی جا سکیں اور سماعت پیر تک ملتوی کر دی گئی۔ توشہ خانہ ریفرنس میں بھی ملزمان پر فردجرم عائد نہ ہو سکی۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے کہاکہ توشہ خانہ ریفرنس میں نقول کی فراہمی کو7 روز مکمل ہو چکے ہیں فردجرم عائد کی جائے۔ لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی ضمانت درخواستوں کو پہلے سناجائے، عدالت نے فردجرم کی کارروائی بھی پیر8 جنوری تک موخر کر دی جبکہ ضمانت کی درخواستوں پر بھی سماعت8 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔ دوران سماعت عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی درخواست بھی منظور کر لی جبکہ بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلی فونک گفتگو کی درخواست بھی منظور کر لی گئی۔