بجلی کی 20 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ‘ احتجاجی مظاہرے جاری‘ منگلہ ڈیم سے سپلائی بدستور بند

لاہور / اسلام آباد (نیوز رپورٹر + نامہ نگاران + نیوز ایجنسیاں) لاہور‘ ہارون آباد ‘حافظ آباد‘ پاکپتن ‘عارف والا اور دیگر شہروں سمیت ملک بھر میں بجلی کی اعلانیہ وغیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا بدترین سلسلہ جاری ہے۔ شہروں میں ہر دو گھنٹے بعد ڈیڑھ گھنٹے کیلئے بجلی بند کی جا رہی ہے جب کہ کئی شہروں میں 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے باعث عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ کاروبار تقریباً ٹھپ اور گرمی میں پانی بھی نایاب ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق منگلا ڈیم کے پاور کیبلز فالٹ کے باعث اضافی شارٹ فال 1100 ابھی تک برقرار ہے اور مجموعی طور پر 4890 میگا واٹ بجلی کی قلت ہوگئی ہے۔ ادھر صارفین کا واپڈا کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ دریں اثناء نامہ نگاران کے مطابق پاکپتن میں لوڈشیڈنگ کے دوران گرمی سے درجنوں لوگ بے ہوش ہو کر ہسپتال پہنچ گئے۔ عارف والا میں لوڈشیڈنگ سے تنگ محلہ مظفر آباد کے رہائشیوں نے واپڈا دفاتر کا گھیرائو کرکے شدید احتجاج کیا‘ کھڈیاں خاص میں بھی کئی کئی گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کو بے حال کر دیا جب کہ کسان کو بھی فصلوں کی کاشت کیلئے پانی کے حصول میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔ انجمن شہریاں نے لوڈشیڈنگ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری طرف واپڈا اور پیپکو ذرائع کا کہنا ہے کہ 3 آئی پی پیز کو گزشتہ ماہ تیل کی مد میں پے منٹس روکی گئی ہیں جس کی وجہ سے مذکورہ جنریشن کمپنیوں نے بجلی کی سپلائی ایک چوتھائی کر دی ہے جس نے بجلی کی قلت میں کمی نہیں ہو رہی۔ واپڈا ماہرین کا کہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ کے دورانیئے میں ڈیڑھ ماہ تک کمی نہیں آئے گی۔ ادھر پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی (پیپکو) کے منیجنگ ڈائریکٹر طاہر بشارت چیمہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ منگلا ڈیم پاور ہائوس کے دو یونٹوں سے بجلی کی فراہمی 10 جولائی تک شروع ہو جائے گی۔ تاہم پیداوار کی مکمل بحالی 25 جولائی تک متوقع ہے۔

ای پیپر دی نیشن