اسلام آباد (آئی این پی) افغانستان میں پاکستان کے سابق سفیر رستم شاہ مہمند نے کہا ہے کہ اداروں کی تباہی کی بنیاد ذوالفقار علی بھٹو نے رکھی، ان کے تابوت میں آخری کیل جنرل مشرف نے آکر ٹھونکی، ہمارے دور میں سرکاری گاڑیوں اور ٹیلی فون کا بے جا استعمال بڑی کرپشن سمجھی جاتی تھی، اب کھلے عام سرکاری وسائل کو شیر مادر سمجھ کر ہڑپ کیا جا رہا ہے، بنگالی افسر شیخ مجیب کی تاریخی فتح پر بہت خوش تھے، سانحہ مشرقی پاکستان کی ذمہ دار پوری قوم ہے، بھٹو نے میرے سامنے ادھر ہم ادھر تم کا نعرہ لگایا، افغان مہاجرین کو پناہ دینے کے علاوہ پاکستان کے پاس کوئی راستہ نہیں تھا، قبائلی عوام ایف سی آر میں ترمیم نہیں، روز گار اور ترقی مانگتے ہیں ، نا موافق حالات میں نظام خلافت نہیں چل سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل یحییٰ خان تک سسٹم کو کسی نے نہیں چھیڑا مگر ذوالفقار علی بھٹو نے اقتدار میں آکر سیاسی مداخلت کا آغاز کیا، گویا اداروں کی تباہی کی بنیاد بھٹو نے رکھی۔ 1970ء کے زمانے میں انتخابات میں شیخ مجیب الرحمن کی تاریخی کامیابی پر بنگالی افسر بہت زیادہ خوش تھے کیونکہ ان کو نظر آرہا تھا کہ اب مشرقی پاکستان کو اس کا حق اور حقیقی مقام مل جائے گا۔ سانحہ مشرقی پاکستان کی ذمہ دار پوری قوم ہے کیونکہ جب مشرقی پاکستان کے لوگوں کو ان کے سیاسی حقوق سے محروم رکھا جارہا تھا اور اکثریت حاصل کرنے کے باوجود ان کو اقتدار سونپنے سے گریز کیا جا رہا تھا تو اس وقت پوری قوم خاموش تماشائی بنی ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ لاہور کے اس جلسے میں خود شریک تھا جس میں ذوالفقار علی بھٹو نے ادھر ہم ادھر تم کا نعرہ بلند کرکے دھمکی دی تھی کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے جانیوالے ایک طرف کا ٹکٹ لے کر جائیں، انہوں نے یہ بھی دھمکی دی تھی کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرنیوالوں کی ٹانگیں توڑ دوں گا۔