اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی +آن لائن) جسٹس ناصر الملک نے ملک کے 22ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے اپنے عہدہ کا حلف اٹھا لیا ہے۔ صدر مملکت ممنون حسین نے ایوان صدر میں منعقدہ ایک پروقار تقریب میں ان سے حلف لیا۔ تقریب میں وزیراعظم محمد نوازشریف، وفاقی وزراء سینیٹر پرویز رشید،سینیٹر اسحاق ڈار، عبدالقادر بلوچ،زاہد حامد،گورنر خیبر پی کے سردار مہتاب احمد خان،جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان،سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی، سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت سپریم کورٹ کے دیگر جج،سینئر وکلا ء اور اہم شخصیات نے شرکت کی اسکے علاوہ تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی بھی تقریب حلف برداری میں شریک ہوئے۔ قانونی حلقوں کے مطابق جسٹس ناصر الملک انتہائی پیشہ وراور ماہر جج کے طور پر پہچانے جاتے ہیں۔وہ ایک سال 10دن چیف جسٹس کے عہدہ پر فائز رہیں گے۔جسٹس ناصر الملک 17 اگست 1950کو سوات میں پیدا ہوئے۔ 1977 ء میں انر ٹیمپل لندن سے بارایٹ لا کرنے کے بعد پشاور میں وکالت شروع کی۔1981 ء میں وہ پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکرٹری، جبکہ 1991 ء اور 1993 ء میں صدر منتخب ہوئے۔ اسی سال انہیں صوبہ سرحد کا ایڈووکیٹ جنرل مقرر کیا گیا۔جسٹس ناصرالملک کو 4 جون 1994 کو پشاور ہائیکورٹ کا جج مقرر کیا گیا،31 مئی 2004 کو وہ ترقی پا کر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بن گئے۔ پانچ اپریل 2005 ء کو انہیں سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا گیا۔
جسٹس ناصرالملک /حلف