چمپیئن ٹرافی کی فتح پرمقبوضہ کشمیرمیںجشن

رمضان مبارک میں افطاریوںکااہتمام کیاجاتاہے۔ متعددافطارڈنرزکے دعوت نامے موصول ہوتے ہیں لیکن حسب عادت گھرپراہلخانہ کے ساتھ افطارکوترجیح دینے پرقناعت کی،لیکن ایک دعوت نامے پرجانے کودل نے مجبورکیاوہ دعوت نامہ مشال ملک صاحبہ کی جانب سے تھاجوکہ یاسین ملک جموںکشمیرلبریشن فرنٹ کے رہنماہے کی اہلیہ ہے اس افطارڈنرکامقصدمقبوضہ کشمیرمیںحالیہ بھارتی تشدداورمظالم سے پاکستانی میڈیا اور سیاسی قیادت کوآگاہ کرناتھااورکسطرح اس ماہ مبارک میںبھی کشمیریوںکوشہیدکیاجارہاہے اوراس شرمناک مظالم پرہمارے حکمران اورسیاسی قیادتوںکی خاموشی اس بات کااحساس دلاتی ہے کہ کشمیرکامسئلہ ان کے لئے کتنااہم ہے۔ یوںتوفائیوسٹارہوٹل میںمیڈیا اور سیاسی جماعتوںکے رہنما¶ںکاایک جگہ اکھٹاہونااور کشمیر جیسے ایشوپرکافی گرم جوشی دیکھنے میںآئی لیکن ایک وکیل رہنماکی بات پرسوچنے پرمجبورہواکہ اگرفائیوسٹارہوٹل کے علاوہ کسی عوامی جگہ پربھی بلائیںگی توحاضرہونگے مطلب یہ کہ شایداس مجمع کاسہرا ہوٹل کوجاتاہے اورجس مقصدکے لئے بلایاگیاشایدوہ اتنااہم نہیں۔ ایک طرف توہماری حکومت اورسی اسی قیادتیںاوردوسری طرف مقبوضہ کشمیرمیںکشمیریوںکی جدوجہد۔ہماری طرف سے کیااسطرح سفارتی اوراخلاقی سطح پرہم انکے لئے صحیح طرح آوازبھی نہیںاٹھاسکتے آخرکیوں؟
چمپیئن ٹرافی میںجسطرح بھارت کوذلت آمیزتاریخی شکست پاکستان کے ہاتھوںاٹھانی پڑی وہاںپاکستان کےساتھ مقبوضہ کشمیرمیںجشن منایاگیا کرفیواور شدید کشیدہ حالات کہ باوجودکشمیرعوام کاوالہانہ اظہاراور پاکستان کی جیت کی خوشی پوری دنیاکوپیغام دے رہی ہے کہ کشمیریوںکے دل پاکستان سے جڑے ہیںاورجنگ اسلحہ سے نہیںدل اوردماغ کوجیت کرجیتی جاتی ہے۔ ساڑھے ساتھ لاکھ فوج کے باوجودآج ہندوستان اورانکے لیڈراورفوج اپنی شکس ت ماننے کے لئے تیار نہیںیہ جشن انکے لئے اورپوری دنیاکیلئے کھلاپیغام ہے کہ کشمیرپاکستان کی شہ ہرگہے۔اس جشن کی پاداش میںابھی بھی حریت لیڈراورلوگوںکو نظربند اورجیلوں میں بھیجاجارہاہے۔ غداری کے مقدمات درج کئے جارہے ہیںاورتشددکے ذریعے کشمیریوںکوپاکستان کی فتح کی خوشی کی سزادیجارہی ہیں۔ہندوستان تواپنی ازلی ہٹ دھرمی اوربے رحمانہ پالیسی پرگامزن،لیکن ہمیںکونسی قوت روکتی ہے کہ ہم کشمیرکے حوالے سے بات نہ کریں۔ جبکہ بھارتی میڈیاتویہاںتک آگے چلاگیاکہ کرکٹ ٹیم کی ہارکے دکھ میںاور کشمیریوں کے جشن کوپاکستانی ایجنٹس کی کاروائی کہہ رہاہے۔
آج جہاںپوری قوم ہندوستان کے غرورکے ٹوٹنے اورپاکستان کی شاندارفتح پرجشن منارہی ہے تویہاںان کشمیریوںکونہ بھولاجائے اورجہاںموقع ملے دنیاکو بھارتی مظالم کاچہرہ دیکھاجائے۔

ای پیپر دی نیشن