لاہور(وقائع نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو سٹاک ایکسچینج کے ذریعے اربوں روپے کے فراڈ کی تحقیقات چار ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیدیا۔عدالت نے قرار دیا کہ شہریوں کو لوٹنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ایم آر سکیورٹیز کمپنی کا مالک 670 شہریوں کے دو ارب سے زائد روپے لوٹ کر انگلینڈ فرار ہو گیا۔ سکیورٹیز ایکسچینج کی ملی بھگت سے فراڈ کیا گیا، قانون کے مطابق ایس ای سی پی صرف لمیٹڈ کمپنی کو لائسنس جاری کر سکتی ہے لیکن ایس ای سی پی نے خلاف قانون مختلف افراد کو لائسنس جاری کر رکھے ہیں، صرف 2016 کے دوران متعدد کمپنیاں شہریوں کے کئی ارب روپے لوٹ کر فرار ہوچکی ہیں جبکہ ایس ای سی پی کے موجودہ چئیرمین پر بھی کرپشن کے الزامات ہیں۔ایس ای سی پی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایس ای سی پی خود بھی معاملے کی تحقیقات کررہی ہے جبکہ معاملہ نیب کو بھی بھجوایا ہوا ہے اور نیب معاملے کی تحقیقات کررہا ہے۔ 275 ملین روپے کی ریکوری کرکے متاثرین کو واپس کی جاچکی ہے جبکہ 550 ملین روپے کے اثاثے قبضے میں لے لئے ہیں۔200 متاثرین نے بیان ریکارڈ کرادئیے ہیں۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر تحقیقات کی جامع رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ نیب دیگر متاثرین کے بیان بھی قلم بند کرے۔
سٹاک ایکسچینج کے ذریعے اربوں کا فراڈ، نیب 4 ماہ میں تحقیقات مکمل کرے:ہائیکورٹ
Jul 07, 2017