لاہور/ملتان (وقائع نگار خصوصی+آئی این پی+نوائے وقت رپورٹ) احمد پور شرقیہ میں الٹنے والے آئل ٹینکر کا لائسنس ختم ہو چکا تھا۔ ایکسپلوسیو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں رپورٹ پیش کر دی گئی۔ عدالت نے سانحہ احمد پور شرقیہ کے ذمہ داروں کے تعین اور برن یونٹس کی اصل تعداد ریکارڈ پر لانے کے لئے دائر درخواست میں اوگرا اور نجی آئل کمپنی کے ذمہ دار افسروںکو طلب کر لیا۔ درخواست گزار ہیلمز فائونڈیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب میں آگ لگنے کے ہزاروں واقعات رپورٹ ہوتے ہیں مگر سرکاری ہسپتالوں میں جلنے والوں کے علاج کے لئے برن یونٹس ہی موجود نہیں۔احمد پور شرقیہ حادثہ آئل کمپنی کی غفلت اور حفاظتی تدابیر اختیار نہ کرنے کے سبب پیش آیا۔ غیر قانونی طور پر تیل لے جانے پر نجی آئل کمپنی کو شوکاز نوٹس بھجوایا جا چکا ہے۔ اوگرا، نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے پولیس کی جانب سے جواب داخل نہ کرانے پر عدالت نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے ذمہ دار افسروں کو آج جواب سمیت عدالت میں طلب کر لیا۔ سانحہ احمد پور شرقیہ کے مزید 2زخمی دم توڑ گئے، حادثہ میں مجموعی طور پر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 216ہو گئی ہے۔ نشتر ہسپتال ملتان اور جناح ہسپتال لاہور میں زیر علاج سانحہ احمد پور شرقیہ کے مزید 2زخمی زندگی کی بازی ہار گئے۔ مولانا فضل الرحمن نے احمد پور شرقیہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے تعزیت کی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا سانحہ افسوسناک ہے۔ بہاولپور ریجن میں برن یونٹ کا نہ ہونا بڑی کمزوری ہے۔ بہاولپور سے نامہ نگار کے مطابق بہاولپور سے گزرے تو دریائے ستلج بہاولپور کے برج کے قریب جے یو آئی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مفتی سید مظہر اسعدی کی قیادت میں عہدیداروں و کارکنوں نے ان کا شاندار استقبال کیا ۔ جے یو آئی کے صوبائی قائم مقام امیر مولانا اقبال بھی ساتھ تھے۔