اسلام آباد (این این آئی) انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ایس پی عصمت اللہ تشدد کیس کی سماعت کے دوران عمران خان پھر پیش نہیں ہوئے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز نے 2014ء کے دھرنوں کے دوران ایس ایس پی آپریشن عصمت اللہ جونیجو پر تشدد سے متعلق کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت سے مقدمے میں اشتہاری قرار دئیے گئے ملزم عمران خان کو رینجرز کے ذریعے گرفتار کرنے کی درخواست کی ہے۔ جمعرات کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں دھرنوں کے دوران ایس ایس پی آپریشن عصمت اللہ جونیجو پر تشدد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز پیش ہوئے۔ سماعت میں استغاثہ کے گواہ کا یہ بیان قلمبند کیا گیا۔ دانیال عزیز نے عدالت سے درخواست کی کہ عمران خان اس کیس میں اشتہاری ہیں جنہیں رینجرز کے ذریعے گرفتار کیا جائے۔ عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے کہا چالان کی بنیاد پر کیس آگے بڑھا رہے ہیں اور جلد بیانات مکمل کرکے کیس نمٹا دیں گے۔ (ن) لیگ کے رہنما نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 3 سال ہو گئے۔ کیس میں کوئی پیشرفت نہیں ہو رہی جس پر عدالت نے دانیال عزیز کو جے آئی ٹی کی تشکیل کیلئے درخواست دینے کی ہدایت بھی کی۔ سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دانیال عزیز نے کہا کہ عدالت نے عمران خان کو اشتہاری مجرم قرار دیا ہوا ہے۔ خیبر پی کے حکومت بتائے کہ اس نے کیوں ایک اشتہاری مجرم کو سرکاری ریسٹ ہاؤس میں پناہ دے رکھی ہے۔ دانیال عزیز نے کہا کہ معلوم نہیں کیوں عمران خان کے معاملے پر تمام ادارے مفلوج ہو جاتے ہیں کیوں انہیں سانپ سونگھ جاتا ہے۔ عمران خان 780 اے کے مجرم ہیں۔ عدالت نے عمران خان کو باقاعدہ اشتہاری قرار دیا ہے۔ دوسروں کے احتساب کی باتیں کرنے والوں نے اپنے صوبے میں احتساب کے ادارے کو تالا لگا رکھا ہے۔