کراچی( نوائے وقت رپورٹ)جرمنی کی پریٹل کمپنی کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر اسٹیفن تھرفیلڈر نے کہا ہے کہ جرمنی کے پاس صرف 156 دن کا سورج ہے اور ہم سولر انرجی سے پورا فائدہ اٹھا رہے ہیں وہاں ہر چھت پر سولر پینلز ہوتے ہیں، پاکستان کے پاس 365 دن کا سورج ہے اسے اس سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے، ہمدرد یونی ورسٹی قابل مبارک باد ہے جس نے سولر انرجی سے استفادہ کی سعی کی ہے۔ وہ گزشتہ روز ہمدرد یونی ورسٹی کراچی کے مین کیمپس میں پودا لگاکر شجرکاری کی مہم کا آغاز اور 500 کلوواٹ گرڈ ٹائی سولر پاور سسٹم کا افتتاح کرنے کے بعد پریس کو بریفنگ دے رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس ٹیکنالوجی کے اسپیشلسٹ ہیں۔ اس سولر پاورسسٹم میں جو پینلز استعمال کیے گئے ہیں وہ جنوبی کوریا کی ریفو کمپنی نے بنائے ہیں جو اس کام میں خصوصی مہارت رکھتے ہیں۔ ہمدرد یونی ورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شبیب الحسن نے کہا کہ اپنے بانی چانسلر شہید حکیم محمد سعید کے وژن کے مطابق ہمدرد یونی ورسٹی ایک ماحول دوست یونی ورسٹی ہے اور ایسے اقدامات لیتی رہتی ہے کہ جس کے معاشرے ، ملکی معیشت اور ماحول پر مثبت اثرات مرتب ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شجرکاری مہم کا آغاز کرنے کے ساتھ ہی یونی ورسٹی نے جو سولر پاور پلانٹ لگایا ہے وہ اپنی اضافی بجلی دیگر صنعتوں کو دے سکے گا یوں ملک میں بجلی کی کمی سے نمٹنے میں یونی ورسٹی اپنا حصہ ڈالے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ پر 5 کروڑ کی رقم صرف ہوئی ہے جو تین سال میں وصول ہو جائے گی۔ پانچ سال بعد یہ زیرو کاسٹ پر ہوگا کیونکہ یہ پلانٹ یونی ورسٹی کی پچاس فیصد بجلی کی ضرورت کو پورا کرے گا۔