یہ صادق و امین لوگ

مکرمی! انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں نے جو اپنے اثاثہ جات ظاہر کئے ہیں اس سے کم از کم یہ تو ظاہر ہو گیا ہے کہ یہ اقتدار کے پجاری جو اپنے آپ کو خصوصاً انتخابات کے دنوں میں عوام کے سامنے اپنے آپ کو عوام کا خدمت گار ظاہر کرتے ہیں ماشااللہ پاکستان کی نصف دولت تو ان کے پاس ہی ہے حالانکہ ان صادق و امین لوگوں نے اپنی جائیداد کی صحیح قیمت بھی نہ لگائی ہے کھل کر یہ نہیں بتایا کہ کتنی شوگر ملیں ہیں محلات جو کروڑوں روپے کے ہیں انکی مالیت لاکھوں میں لگائی گئی ہے جاگیریں یہ سب کچھ زیوارات چاہئے تو یہ تھا کہ حکومت ان لوگوں کی جاگیریں جائیدادیں 20 فیصد منافع دیکر خود خرید لیتی اگر کوئی امیدوار فروخت کرنے سے انکار کرتا تو اس کو انتخاب میں حصہ لینے کی اجازت نہ دیتی یا کم از یہ کم یہ ہی دریافت کر لیتی کہ آپ کی جائیداد پاکستان بننے سے قبل کی ہے یا بعد کی لیکن شاید ہر کوئی جلدی میں ہے کسی کو اتنی فرصت ہی نہیں کہ اتنی انکوائریاں کی جائیں اقتدار کی خاطر اسمبلیوں میں مراعات کا بل ہو تو سب ایک ہو جاتے ہیں قوم کی خدمت ان کی یہ ہے کہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر کی طرف کسی کی توجہ ہی نہیں۔ (محمد یوسف جنجوعہ، وزیرآباد، 0300-8644755)

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...