مقبوضہ بیت المقدس (صباح نیوز+اے این این)اسرائیل کے کثیرالاشاعت جریدے نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ یورپی ملک سلواکیا نے تل ابیب میں قائم اپنا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان کردیاہے ۔ جریدے کے مطابق سلواکیا کا سفارت خانہ القدس منتقل کرنے کا فیصلہ حال ہی میں سلواکیا کی پارلیمنٹ کے سپیکر میلا شٹاکھ کی اسرائیلی صدر روف ریفلین سے ملاقات کے دوران کیا گیا تھا۔ ملاقات میں دونوں ملکوں کے سفیر بھی موجود تھے۔اخباری رپورٹ کے مطابق سلواکیا جلد ہی اپنا سفارت خانہ القدس منتقل کردے گا تاہم اس کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔ادھر اسرائیلی پارلیمنٹ کے سپیکر یولی اڈلچائن نے سلواکیا کی طرف سے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کو صہیونی ریاست کی سفارتی میدان میں غیرمعمولی کامیابی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا سلواکیا کا وفد دو روز سے اسرائیل میں موجود ہے اور وفد کے ارکان کو القدس میں سلواکیا کے سفارت خانے کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا گیا ۔دوسری جانب میانمار نے سفارتی تعلقات کو وسعت دیتے ہوئے اسرائیل میں پہلی بار ملٹری اتاشی مقرر کر دیا ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایشیائی ملک(میانمار)کا ایک وفد حال ہی میں تل ابیب کے دورے پرآیا تھا۔اس وفد نے اسرائیلی وزیر ایوب قرار سے ان کے دفتر میں ملاقات کی ۔ اسرائیل میں متعین کردہ میانمار کے ملٹری اتاشی نے اسرائیلی فوج کے زیراہتمام منعقدہ متعدد تقریبات میں بھی شرکت کی۔ حال ہی میں فضائی دفاع کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس میں بھی میانمار کے ملٹری اتاشی مدعو تھے۔ اسرائیل میں مقامی سطح پر تیار کردہ اسلحہ کی ایک نمائش میں بھی میانمار کے ملٹری اتاشی کا دورہ کرایا گیا۔