لندن ‘لاہور ( چودھری عارف پندھیر+خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ ن کے قائد، سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ فیصلے کے بعد مجھے جو آئینی اور قانونی حقوق حاصل ہے وہ سب کے سب استعمال کروں گا۔ کلثوم نواز جیسے ہی ہوش میں آئیں تو ان سے سلا م دعا کرکے وطن جاﺅں گا۔ دعا ہے اللہ تعالیٰ میری اہلیہ کو جلد وینٹی لیٹر سے نجات دے۔ مریم نواز کا اصرار ہے کہ وہ میرے ساتھ ہی وطن واپس جائیں، میں نے مریم نواز سے کہاکہ وہ بعد میں آئیں۔ انہوں نے سوال کیا کون تھے وہ جنہوں نے ہمارے اراکین کی وفاداری تبدیل کرائی۔ پی ٹی آئی میں شامل کرایا، کون تھے وہ لوگ جنہوں نے بلوچستان میں ہماری حکومت تبدیل کرائی؟ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کون ہیں وہ لوگ جنہوں نے جیپ کے نشان الاٹ کرائے، جیپ کے نشان والے کون لوگ ہیں؟ مجھے 1999ءمیں بھی 14ماہ ایک قلعہ میں بند کیا گیا تھا، طیارہ ہائی جیکنگ کیس میں مجھے 29سال کی سزا دی گئی تھی، مجھے (ن) لیگ کی صدارت سے محروم کیا گیا، عوام سیاسی نظام میں مداخلت برداشت نہیں کریں گے، مجھے اکیلا مت چھوڑو، میرا ساتھ دو، یہ ہو گا نیا پاکستان، قوم کو باہر نکلنا چاہئے، میرا ساتھ دیں، کیا محکمہ زراعت کے لوگ ٹکٹیں واپس کراتے ہیں، تشدد کرتے ہیں؟ الیکشن میں تین ہفتے ہیں مجھے دس سال کی سزا دی گئی۔ ظلم کو مٹانے کیلئے میں قربانی دینے کو تیار ہوں۔ میری بیٹی کا کیا جرم ہے؟ میں اور میری بیٹی کھل کر بات کرتے ہیں اس لئے سزا دی گئی، کیا میری بیٹی کے پاس بھی کوئی سیاسی عہدہ تھا ہم خوشامد نہیں کرتے اس لئے سزا دی گئی، جو ملک میں نہیں ہونا چاہئے اس کا اظہار میں اور میری بیٹی کرتی ہے میں اور میری بیٹی ہاں میں ہاں نہیں ملاتے۔ میری بیٹی کو بھی سات سال سزا سنا دی گئی مکروہ کھیل کا حصہ بننے والوں کو پچھتانا پڑے گا۔ میں لندن میں کوئی سیاسی پناہ نہیں لے رہا۔ نوازشریف نے فوری طور پر وطن واپسی کا اعلان کر دیا اور کہا ہے کہ جیل میں بھی اسی جدوجہد پر قائم رہوں گا، جلد پاکستان واپس آ رہا ہوں، عوام کا ساتھ دینے پر بہت مشکور ہوں، 25جولائی کو ووٹ کی طاقت کے ذریعے ان زنجیروں کو توڑ دو، جبر کے باوجود (ن) لیگ تمام جماعتوں سے آگے ہے، 2018ءکے انتخابات میں (ن) لیگ فتح حاصل کرے گی، ووٹ چوری کرنے والوں کے ہاتھ روکنے کیلئے واپس آ رہا ہوں اگر ووٹ کی چوری کو روکنے کی قیمت جیل ہے تو یہ قیمت چکانے کیلئے آ رہا ہوں۔ کلثوم نواز کے ہوش میں آتے ہی وطن واپس جاﺅں گا۔ میری خواہش ہے اہلیہ سے ایک بار بات کر لوں۔ دعا ہے اللہ تعالیٰ میری اہلیہ کو صحت دے، پوری قوم کو باہر نکلنا چاہئے، میرا ساتھ دے، عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو روکنے آ رہا ہو، آج کے فیصلے میں نہیں بتایا گیا کس کی چوری کی، کب چوری کی، کس کے خزانے سے کی جب تک ووٹ کو عزت اور عوام کو حق حکمرانی نہیں ملتی، جدوجہد جاری رکھوں گا، عوام کے ڈر اور خوف کی زنجیروں سے آزاد ہوتے تک جدوجہد جاری رکھوں گا۔ ایک سوال پر کہاکہ مریم نواز وطن جانے کیلئے مجھ سے بھی زیادہ بیتاب ہیں، مریم میرے ساتھ وطن واپس جائیں گی، ووٹ کی عزت کی قیمت اگر ہتھکڑی اور جیل ہے تو یہ قیمت چکانے وطن واپس جا رہا ہوں۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے لندن میں پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ آئین کو پاﺅں تلے روندنے والوں کا عوام مقابلہ کریں گے۔ گھناﺅنی سازش میں کون لوگ شریک ہیں یہ لوگ جان لیں کہ وقت بدل چکا ہے۔ میرے خلاف ہر ہتھکنڈہ آزمایا گیا جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ اپنے خلاف غداری کے فتوے نے متعدد بار مجھے ملک چھوڑ کر لندن جانے کا کہاگیا مجھے کہا گیا آپ پاکستان نہ آئیں اہلیہ کا علاج کرائیں میں نے اپنے اور اپنی بیٹی کیلئے نہیں سوچا جس جدوجہد کا آغاز کیا ہے اس میں اس طرح کے فیصلے اور سزائیں ملتی ہیں۔ میں نے احتساب عدالت میں 109 پیشیاں بھگتیں اس طرح کی جدوجہد میں کسی کو پھانسی دی جاتی ہے کسی کو غدار تو کسی کو ہائی جیکر بنایا جاتا ہے۔ سیاسی اور بعض مذہبی جماعتوں سے دھرنے کرائے جاتے ہیں، ہمارے ممبران کو نیب سے دھمکایا جاتا ہے۔ ایک گمنام شخص کو سینٹ کا چیئرمین بنا دیا جاتا ہے۔ ممبران کی وفاداریاں بندوق کی نوک پر تبدیل کرائی جاتی ہیں۔ انتخابی امیدوار نااہل کرائے جاتے ہیں، پارٹی کے انتخابی نشان سے محروم کرایا جاتا ہے۔ میری سزا کرپشن کیس یا قومی خزانے کی لوٹ مار پر نہیں سزا پاکستان کی 70 سالہ تاریخ کا رخ موڑنے کے جرم میں دی گئی ہے۔ سزا کسی کرپشن پر نہیں دی گئی۔ آج کے فیصلے میں نہیں بتایا گیا کہ میرا جرم کیا ہے ایسی سزائیں میری جدوجہد کا راستہ نہیں روک سکتیں۔ میں اپنی قوم کے سامنے جدوجہد جاری رکھنے کا عہد کرتا ہوں مقدمہ دو سال سپریم کورٹ اور احتساب عدالت میں چلا ابھی تک فیصلہ نہیں پڑھا استغاثہ کرپشن کا کوئی الزام ثابت نہیں کرسکا جیل میں بھی اپنی جدوجہد جاری رکھوں گا میں نے کونسی اور کس کی چوری کی؟ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا کہ آج ظلم کے خلاف لڑنے کا حوصلہ مزید بلند ہوگیا ہے۔ نیب عدالت کی طرف سے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد مریم نواز کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ پاکستان میں 70 سال سے سرگم نادیدہ قوتوں کے سامنے ڈٹ جانے کی یہ سزا بہت چھوٹی ہے۔ انہوں نے کہا ابھی ہسپتال جارہے ہیں‘ ڈاکٹر سے مشورہ کررہے ہیں ڈاکٹر سے بات کرکے واپس جانے کیلئے ٹکٹ بک کرائیں گے۔ سابق وزیراعظم کی صاحبزادی اور مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے شیرو گھبرانا نہیں فیصلہ جو بھی آئے گزشتہ روز احتساب عدالت کے فیصلے سے پہلے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کے لئے یہ سب نیا نہیں وہ پہلے بھی نااہل، عمر قید، جیل اور جلاوطنی بھگت چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خوشی کی بات ہے کہ کوئی لیڈر ہے جو آپ کی خاطر وطن عزیز کی خاطر، آپ کے ووٹ کی عزت کی خاطر ڈٹ کر کھڑا ہے اور کوئی بھی قربانی دینے کو تیار ہے۔ ایک اور ٹوئٹ میں مریم نواز نے کہا کہ فیصلہ تو 25 جولائی کو ہونا ہے ان سازشیوں اور مہروں کے چہرے اس دن یاد رکھنا، ابھی نہیں تو کبھی نہیں انشاءاللہ فتح آپ کی منتظر ہے۔
نوازشریف