لاہور (چودھری اشرف) ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی سزا پر کھیلوں کے حلقوں کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ سابق چیئرمین پی سی بی خالد محمود نے کہا سیاستدان ملک کے لیے رول ماڈل ہوتے ہیں ان کا دامن صاف ہونا ضروری ہے۔ فیصلہ درست ہے یا نہیں اس کے بارے میں نواز شریف کے وکلا بہتر جانتے ہونگے تاہم الیکٹرانک میڈیا میں جس طریقے سے فیصلے کو پیش کیا جا رہا ہے وہ شاید درست نہیں۔ نواز شریف کے کیس میں انصاف کے تمام تقاضے پورے ہونے چاہیے تاکہ کسی کو اعتراض نہ ہو۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ ایسے سخت فیصلوں سے ملک میں کرپشن کا خاتمہ ہوگا۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سابق صدر اولمپیئن اختر رسول نے کہا مسلم لیگ ن نظریاتی جماعت ہے۔ نواز شریف نے واپس آ کر مقدمات کا سامنے کرنے کا اعلان کر کے ثابت کیا انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا جس کی بنا پر انہیں کسی قسم کا کوئی ڈر ہو۔ مسلم لیگ ن نے ملک کی تعمیروترقی میں سب سے اہم کردار ادا کیا ہے ان کے کام نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا میں بولتے ہیں۔ نواز شریف کا ملک واپسی کا فیصلہ درست ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عامر سہیل نے کہا جو بھی کرپشن کرتا ہے اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، کرپشن کے منفی اثرات کھیلوں پر پڑ رہے ہیں۔ کھیلوں سے کرپشن ختم ہو جائے تو اس سے گراس روٹ لیول پر کھیلیں ترقی کرنا شروع ہو جائیں گی۔ میں ہمیشہ کہتا ہوں اکاﺅنٹبلٹی سب کی ہونی چاہیے، چاہے کوئی سیاستدان ہو یا کھلاڑی۔ ہماری کھیلوں کی تنزلی کی بڑی وجہ کرپشن ہے جس کا سدباب ہونا چاہیے۔ سابق اولمپیئن منظورالحسن سینئر نے کہا میرا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، ایک کھلاڑی کے طور پر اتنا کہنا چاہوں گا ملک کے لیے جو بہتر ہو وہ ہونا چاہیے۔
سپورٹس حلقے